اپ ڈیٹس
  • 327.00 انڈے فی درجن
  • 333.00 زندہ مرغی
  • 482.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

گندم درآمد سکینڈل: تحقیقاتی کمیٹی آج وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گی

06 May 2024
06 May 2024

(ویب ڈیسک) گندم درآمد سکینڈل کے ذمہ داروں کا تعین کر کے تحقیقاتی کمیٹی آج اپنی رپورٹ وزیر اعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں ضرورت کی گندم موجود ہونے کے باوجود درآمد کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے تحقیقات جاری ہیں، تحقیقاتی کمیٹی نے کسی حکومتی، سرکاری یا سیاسی شخصیت کو طلب کیا نہ بیان لیا، کمیٹی آج اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرے گی۔

گندم درآمد معاملے پر چائے کی پیالی میں طوفان مچایا ہوا ہے: انوار الحق کاکڑ

دوسری جانب سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ گندم تحقیقاتی کمیٹی نے بلایا تو جاؤں گا، معاملے میں نہ جھول ہے اور نہ کرپشن ہے، گندم امپورٹ کے معاملے میں چائے کی پیالی میں طوفان برپا کیا جارہا ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ 400 ارب روپے کی گندم کی بات انسپکٹر جمشید کی کہانی کی طرح ہے، ای سی سی میں اندازہ لگایا گیا 3 سے 4 ملین ٹن گندم کی ضرورت ہے، ہم نے گندم درآمد کیلئے کوئی نیا قانون منظور نہیں کیا، گندم درآمد کا ایس آر او پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے جاری کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گندم سرکاری خزانے سے درآمد کرنے سے منع کر دیا تھا، سرکاری کے بجائے پرائیویٹ سیکٹر کو گندم درآمد کرنے کا کہا تھا، ہم نے گندم درآمد کا پرائیویٹ سیکٹر سے کہہ کر قوم کا پیسہ بچایا، پرائیویٹ سیکٹر کی بڈنگ حکومت کا کام نہیں،60 کمپنیوں نے گندم درآمد کی۔

گندم بحران پر کسان اتحاد کا 10 مئی سے احتجاج کا اعلان

ادھر چیئرمین کسان اتحاد خالد کھوکھر نے گندم بحران پر 10 مئی سے احتجاج شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کا سلسلہ پورے ملک میں پھیلائیں گے، ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، گندم کی درآمد سے ایک  ارب ڈالر کا زرمبادلہ باہر گیا، کسانوں کا 400 ارب کا نقصان ہوا۔

خالد کھوکھر نے کہا کہ صرف کرپشن کی خاطر 6 کروڑ کاشتکاروں کو ذبح کر دیا گیا، گندم امپورٹ پر بدنیتی کی گئی، مافیا نے گندم باہر بھیج کر پیسہ کمایا، ای سی سی میں سمری بھیجنے والوں نے بوٹی کھانے کیلئے اونٹ کو ذبح کر دیا، اس وقت کسان بہت مشکل میں ہے۔

کسان اتحاد کے چیئرمین خالد کھوکھر نےمزید  کہا ہے کہ کسان 24 گھنٹے کام کرتا ہے مگر اس کو ملتا کچھ نہیں، کسان اس وقت جس تکلیف میں ہے بیان نہیں کر سکتا، کئی دفعہ کہہ چکے آزادانہ ایگری کلچر کمیشن بننا چاہیے، گندم امپورٹ کرنے والے کرداروں کو پھانسی لگانی چاہیے۔

کسانوں کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: رانا تنویر

اس حوالے سے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ گندم درآمد کی انکوائری رپورٹ جلد منظر عام پر آ جائے گی، انکوائری رپورٹ میں پتہ چلے گا کس نے ذاتی مفاد کیلئے گندم درآمد کی، وفاق اور پنجاب حکومت مل کر کسانوں کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے