(لاہور نیوز) پنجاب اسمبلی نے مالی سال 24-2023 کے بجٹ منظوری دے دی۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کی صدارت سپیکر ملک محمد احمد خان نے کی، اجلاس میں رواں مالی سال کے بجٹ کی منظوردے دی گئی۔
اسمبلی کے اجلاس میں سالانہ بجٹ اور مطالبات زر پر پر ووٹنگ اور بحث کا آغاز ہوا تو ایوان میں 42 مطالبات زر پیش کردیئے گئے، اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں کٹوتی کی 7 تحاریک بھی پیش کی گئیں۔
اپوزیشن نے مطالبات زر کی مخالفت کرتے ہوئے بحث کا آغاز کردیا، اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے رہنما امتیاز شیخ کی جانب خواتین کو خیراتی سیٹوں کا طعنہ دینے پر ایوان میں شور شرابا شروع ہو گیا۔
امتیاز شیخ نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ان خیراتی سیٹوں والی خواتین کو نشستوں پر بٹھائیں، اس پر امتیاز شیخ اور حکومتی رکن اسمبلی خلیل طاہر سندھو کے درمیان نوک جھوک ہوئی اور بات تلخ کلامی تک پہنچ گئی۔
بعد ازاں اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا، اس موقع پر ایوان شیم شیم کے نعروں سے گونج اٹھا اور دونوں جانب کے اراکین سیٹوں پر کھڑے ہوگئے۔
اجلاس کے دوران 3 ہزار 431 ارب 71 کروڑ 56 لاکھ 66 ہزار 423 روپے کے 42 مطالبات زر منظور کر لئے گئے جبکہ اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام تحاریک کو ایوان میں بھاری اکثریت سے مسترد کردیا گیا۔
اپوزیشن ارکان نے سیٹوں پر کھڑے ہوکر شدید نعرے بازی کی اور احتجاجاً اجلاس میں ہونے والی کارروائی کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔
بعد ازاں سپیکر ملک احمد خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس جمعہ کی صبح 9 بجے تک ملتوی کردیا۔