(ویب ڈیسک) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کی منظوری کے بعد ججز کی انتظامی ذمہ داریوں کا از سر نو تعین کیا گیا ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا پنجاب یونیورسٹی کا بطور ممبرسنڈیکیٹ تقررکیا گیا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان پنجاب یونیورسٹی کے ممبر سنڈیکیٹ ہوں گے, جسٹس شجاعت علی خان اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ممبر سنڈیکیٹ مقرر کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ جسٹس علی باقر نجفی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں ممبر سنڈیکیٹ،جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس جواد حسن نادرا حسن لاء ڈیپارٹمنٹ کنیئرڈ کالج آف وومن میں ممبر بورڈ آف سٹڈیز، جسٹس مس عالیہ نیلم لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی میں ممبر سنڈیکیٹ، جسٹس عابد عزیز شیخ یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور میں ممبر سنڈیکیٹ ہوں گے۔
جسٹس صداقت علی خان پیر مہر علی شاہ زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں ممبر سنڈیکیٹ اور سلیکشن بورڈ،جسٹس شمس محمود مرزا جی سی یونیورسٹی لاہور ممبر سنڈیکیٹ اور سلیکشن بورڈ ،جسٹس سید شہباز علی رضوی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ممبر سنڈیکیٹ، جسٹس فیصل زمان اور جسٹس مسعود عابد نقوی یونیورسٹی لاء کالج لاہور کے ممبر آف گریجویٹ سٹڈیز کمیٹی ۔ جسٹس مسعود عابد نقوی اور جسٹس چوہدری محمد اقبال ڈیپارٹمنٹ آف لاء گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور ممبر بورڈ آف سٹڈیز مقرر کئے گئے ہیں ۔
جسٹس شاہد کریم لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز اور لمز کے ممبر بورڈ آف ٹرسٹیز ،جسٹس شہرام سرور چوہدری کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے ممبر سنڈیکیٹ،جسٹس محمد سرفراز ڈوگر محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان کے ممبر آف سنڈیکیٹ، جسٹس طارق سلیم شیخ یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے ممبر آف سنڈیکیٹ،جسٹس چوہدری عبدالعزیز فاؤنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کے ممبر بورڈ آف گورنرز ،جسٹس انوارِ الحق پنوں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا کے ممبر آف سنڈیکیٹ مقرر کئے گئے ہیں ۔ جسٹس محمد وحید خان ، فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی راولپنڈی کے ممبر سنڈیکیٹ جبکہ جسٹس عاصم حفیظ نیشنل کالج آف آرٹس کے ممبر بورڈ آف گورنرز مقرر کئے گئے ہیں۔