(ویب ڈیسک) ملک میں دو ہاکی فیڈریشن بننے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے پہلے ایک سیکرٹری کے عہدے کے دو دعویدار تھے تاہم اب صدر کے بھی دو دعویدار سامنے آرہے ہیں۔
قومی کھیل ہاکی تنزلی کی جانب گامزن ہے جہاں قومی ٹیم کے کھلاڑی ڈیلی الاؤنس کے محتاج ہیں، ملازمین آٹھ ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں وہیں ملک میں دو ہاکی فیڈریشن ہونے اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔
اس سے قبل سیکرٹری کے عہدے کیلئے دو دعویدار حیدر حسین اور رانا مجاہد سامنے آئے تھے، پھر دونوں نے کانگریس کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کیے۔
دونوں نے کانگریس کے اجلاس اس لئے بلائے کہ وہ صدر کا انتخاب کرسکیں جس کیلئے سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے طارق بگٹی کو صدر نامزد کیا اور انہیں کانگریس میں اعتماد کا ووٹ لینا تھا۔
گزشتہ روز کراچی میں حیدر حسین گروپ کی جانب سے بلائے گئے کانگریس کے غیر معمولی اجلاس میں طارق بگٹی شریک نہیں ہوئے ان کی عدم موجودگی میں اجلاس میں شریک ممبران نے پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما ایم این اے شہلا رضا کو متفقہ طور پر صدر منتخب کرلیا تھا۔
حیدر حسین گروپ کا دعویٰ تھا کہ کانگریس کے 64 ارکان میں سے 54 ارکان اجلاس میں حاضر ہوئے لیکن اب ایک روز بعد 21 مارچ کو اسلام آباد میں رانا مجاہد گروپ کی جانب سے بھی کانگریس کا اجلاس بلالیا گیا ہے۔
اس اجلاس میں طارق بگٹی نے بھی شرکت کا اعلان کیا ہے اور وہ اعتماد کا ووٹ لیکر پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر بننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
دونوں گروپوں کی جانب سے علیحدہ علیحدہ اجلاس بلانے کی وجہ سے اب سیکرٹری کے بعد صدر کے عہدے کے بھی دو دعویدار سامنے ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے پی ایچ ایف کانگریس اراکین کی اصل تعداد کسی کو نہیں معلوم جن کو ماضی میں معطل کیا گیا وہ بھی کانگریس ممبر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ کو رانا مجاہد گروپ کی پشت پناہی حاصل ہے تو حیدر حسین گروپ کو پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن تسلیم کرتی ہے جبکہ ملک میں صرف ہاکی نہیں کئی کھیل ہیں جن کی متوازی فیڈریشنز ہیں جس کا نقصان کھلاڑیوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔