اپ ڈیٹس
  • 300.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
پنجاب گورنمنٹ

پنجاب حکومت کا رواں برس سستے رمضان بازار نہ لگانے کا فیصلہ

28 Feb 2024
28 Feb 2024

(لاہور نیوز) نومنتخب پنجاب حکومت نے سبسڈی سے چلنےوالے رمضان بازاروں کا منصوبہ ختم کردیا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دور حکومت میں سبسڈی پر رمضان بازار لگائے جاتے تھے، نئی حکومت نے مستحقین کو گھر کی دہلیز پر گفٹ ہیمپر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رمضان بازاروں سے مستفید ہونے والے سفید پوش اور عام صارفین کونظر انداز کردیا گیا، اب سابق وزیر اعلیٰ کی روایت کےبرعکس صرف مستحقین کو گفٹ پیکیجز ملیں گے، ماہ صیام میں اس بار لاہور سمیت پنجاب بھر میں 313 سبسڈائزڈ بازار نہیں لگیں گے۔

ذرائع کے مطابق لاہور کے ماڈل بازاروں میں ایگریکلچر فیئر پرائس شاپس فعال کی جائیں گی، ماڈل بازاروں میں 25 فیصد رعایتی قیمت پر سبزیاں اور پھل فروخت ہوں گے، صوبائی دارالحکومت میں بھی معمول کے 31 رمضان بازار نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا  ہے۔

حکومتی فیصلے کے بعد عام صارف ماہ مقدس میں سرکاری ریلیف سے محروم رہے گا، ضلعی انتظامیہ کو رمضان نگہبان سکیم کو فعال کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

رمضان نگہبان پیکیج کے تحت لاہور ڈویژن میں10لاکھ 10ہزار 146مستحقین کو گفٹ ہیمپرز ملیں گے، لاہور میں 4 لاکھ 58 ہزار اور قصور میں 43 ہزار 924 افراد سکیم میں شامل ہیں، شیخوپورہ میں 58ہزار 193 اور ننکانہ صاحب میں 32 ہزار مستحقین کو  پیکیج میں شامل کیا جائے گا۔

کمشنر لاہور ڈویژن محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ تمام اضلاع میں حسب ضرورت مجسٹریٹس کی تعداد بڑھا سکتے ہیں، پرائس کنٹرول کے معاملے میں مجسٹریٹس کی غفلت پر زیرو ٹالرنس ہے، مسنگ رابطہ نمبرز، ایڈریسز،شناختی کارڈز مینوئل انداز میں معلوم کیے جائیں گے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے