ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، ق لیگ، بی این پی، آئی پی پی کا مل کر حکومت بنانے کا اعلان
(ویب ڈیسک) وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر اتحادی جماعتوں کے اکابرین کا اہم اجلاس ہوا جس میں تمام رہنماؤں نے مل کر حکومت بنانے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں شہباز شریف، آصف زرداری، خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، صادق سنجرانی، علیم خان، طارق بشیر چیمہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ہم نے تہیہ کیا ہے آپس میں مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے، ہم پر قرض بہت ہے اور دیکھا ہے کہ اس کی قسطیں کتنی رہ گئی ہیں۔
آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے ہیں، ہم اکٹھے بیٹھ سکتے ہیں، بات کر سکتے ہیں، چاہتے ہیں پی ٹی آئی بھی مفاہمت میں شامل ہو۔
اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم سب مل کر باہمی تعاون سے جمہوریت کو مضبوط کریں گے، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ ہم پہلے بھی اکٹھے تھے پھر اکٹھے ہو کر پاکستان کی جمہوریت کو سنبھالیں گے، ہم اس سارے معاملات میں میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سب کو مل کر بحرانوں سے نکلنا ہو گا، پاکستان کا ایجنڈا نمبر ون ایجنڈا ہونا چاہئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم الیکشن لڑے اور ایک دوسرے کے خلاف کافی باتیں کیں، اب الیکشن ہو چکے، اب ہم نے اس ملک کی اکانومی کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے، ہمیں اختلافات ختم کر کے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں جو مہنگائی ہے اس کے خلاف ہم نے جنگ لڑنی ہے، آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے اپنا ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، خالد مقبول صدیقی، علیم خان نے بھی ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج اس ملک کی اکانومی کو مضبوط بنانا ہے، ہم نے مل کر ملک میں مہنگائی، بیروزگاری کے خلاف جنگ لڑنی ہے، میں گزارش کروں گا نواز شریف صاحب سے کہ وہ ملک کے وزیراعظم بنیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت ہم صرف وفاق کی بات کر رہے ہیں، ہم سب اختلافی معاملات کو بھلا کر 25 کروڑ عوام کیلئے سوچیں، پاکستان جس طرح معاشی حالات میں گھرا ہوا ہے اس کیلئے انقلابی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں پھر دوبارہ سب کو دعوت دیتا ہوں آئیں اور آگے بڑھیں، آئیں اور باہمی اختلافات بھلا کر اکٹھے ہو جائیں۔