(لاہور نیوز) میٹرو بس کے پلرز کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہ کئے جا سکے۔ ادارے کی عدم توجہی سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا یہ منصوبہ بھی فلاپ ہو گیا۔
میٹرو بس پلرز کی بیوٹیفکیشن کے تمام منصوبے فلاپ ہو گئے۔ پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی نے میٹرو بس پلرز کو پلانٹرز لگا کر خوبصورت بنایا۔ پلرز پر لگے پلانٹرز ٹوٹنے کے بعد پی ایچ اے انتظامیہ نے چپ سادھ لی۔
پی ایچ اے کا قدرتی پھولوں سے پلرز کو خوبصورت بنانے کا پلان دوبارہ منسوخ کر دیا گیا۔ پی ایچ اے نے شہباز دور حکومت کی طرز پر ہی پلرز کو سجانے کی منصوبہ بندی کی۔ میٹرو بس کے پلرز پر پہلے سے لگے سٹینڈز کو قابل استعمال بنایا گیا۔ فیروز پور روڈ پر 20 پلرز پر مصنوعی پھول لگائے گئے۔ پلرز پر ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے سے بیوٹیفکیشن کا کام کیا گیا۔ ادارے کی عدم توجہی کے سبب ڈیڑھ کروڑ روپے کا منصوبہ پھر فلاپ ہو گیا۔
نگران پنجاب حکومت نے ماڈل ٹاؤن سے اچھرہ تک میٹرو بس ٹریک پر ایل ای ڈیز لگانے کا منصوبہ بنایا تاہم اس منصوبے کو عملی جامہ نہ پہنایا جا سکا۔ میٹرو بس کے پلرز تاحال حکومت اور اداروں کی توجہ کے منتظر ہیں۔