اپ ڈیٹس
  • 262.00 انڈے فی درجن
  • 302.00 زندہ مرغی
  • 438.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.10 قیمت فروخت : 278.30
  • کویتی دینار قیمت خرید: 905.60 قیمت فروخت : 907.22
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 248400 دس گرام : 212900
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 227698 دس گرام : 195157
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3097 دس گرام : 2658
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
صحت

90 فیصد غذاؤں میں پلاسٹک کے زہریلے اثرات موجود ہوتے ہیں: ریسرچ

12 Jan 2024
12 Jan 2024

(ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں گوشت اور پودوں پر مبنی اس کی متبادل غذاؤں کے ایسے باریک پلاسٹک ذرات سے آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جن کا تعلق کینسر سے ہوتا ہے۔

تحقیق میں سائنس دانوں نے 16 اقسام کے پروٹین کا مطالعہ کیا جس میں معلوم ہواکہ انسان چاہے پروٹین کسی بھی ذریعے سے حاصل کریں پلاسٹک ان کے جسم کا حصہ بن رہا ہے۔ ان غذاؤں چکن نگٹس، بیف سٹیک، فش فلیٹ اور پودوں سے بنے برگر شامل تھے۔

مطالعہ کی گئی اشیاء کے 90 فی صد حصے میں نینو پلاسٹک کے ذرات پائے گئے، جن کے متعلق سائنس دانوں کو تشویش ہے کہ یہ انسانی جسم میں ذخیرہ ہو کر صحت کے نامعلوم مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔

مطالعہ کیے گئے سرلوئن سٹیک میں سب سے زیادہ ربر کے 90 ذرات پائے گئے جبکہ دو پودوں پر مبنی بیف نمونوں میں ربر کے 40 اور 25 ذرات پائے گئے۔

ماہرین کے مطابق یہ باریک ذرات کینسر، قلبی مرض، ڈیمینشیا اور بانجھ پن کے مسائل سے تعلق رکھتے ہیں۔

محققین کا خیال ہے کہ یہ غذائیں ممکنہ طور پر پیداوار، تقسیم اور پیکجنگ کے دوران استعمال ہونے والے آلات اور شامل کیے جانے والے اجزاء یا فضائی ذرات کے سبب آلودہ ہوتی ہیں۔

ایک غیرمنافع بخش ادارے اوشیئن کنزروینسی کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر اور تحقیق کی شریک مصنفہ ڈاکٹر بریٹا بیچلر کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے ایک تشویش ناک انتباہ ہے کہ کس حد تک پلاسٹک کی آلودگی کس طرح پھیل گئی ہے۔ اور ایسا لگتا ہے کہ آپ کچھ بھی کھا لیں آپ اس سے فرار اختیار نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی آلودگی کا بحران ہم سب کو متاثر کر رہا ہے اور ہمیں اس کی متعدد اقسام سے نمٹنے کے لیے اقدام لینے کی ضرورت ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے