اپ ڈیٹس
  • 346.00 انڈے فی درجن
  • 338.00 زندہ مرغی
  • 490.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

فیصلہ میرٹ پر ہوا، عجلت میں فیصلے کئے جا رہے ہیں: قانونی ماہرین کا ملا جلا ردعمل

12 Dec 2023
12 Dec 2023

(لاہور نیوز) قانون کے ماہرین نے کہا کہ فیصلہ میرٹ پر دیا گیا، نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھے، کچھ قانونی ماہرین نے کہا کہ عجلت میں فیصلے ہو رہے ہیں۔

ماہر قانون جہانگیر جدون نے ’دنیا نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب عدالت میں بے بس نظر آیا، ماہر قانون راجہ عامر عباس نے کہا کہ جب پراسیکیوشن جواب دینے سے قاصر ہو تو عدالتیں کیا کر سکتی ہیں، جج ارشد ملک کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی تھی، بہت پہلے کہہ چکا تھا سپریم کورٹ کا پانامہ کا فیصلہ بالکل غلط تھا، سپریم کورٹ نے خود ہی نیب کو ریفرنس فائل کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔

عرفان قادر  نے کہا کہ یہ کیسز تو نیب نے بنائے نہیں تھے، کیسز سپریم کورٹ کی ہدایت پر بنائے گئے تھے، جوڈیشل ریفارمز کی بہت ضرورت ہے، عدالتوں کو غلط طریقے سے حکومتوں کو نہیں گرانا چاہئے، آنے والے دنوں میں جوڈیشل ریفارمز ہونی چاہئے، اگر جوڈیشل ریفارمز نہ کئے تو ملک آئینی طور پر چلنے کے قابل نہیں رہے گا، اگر ایک سابق وزیراعظم کے ساتھ ایسا سلوک ہو گا تو عام آدمی کے ساتھ کیا سلوک ہو گا؟

ماہر قانون عرفان قادر  نے مزید کہا کہ عدلیہ کے ججز  نے سابق وزیراعظم کو نااہل کیا، سب سے پہلے نکالنے والے ججز کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے، ایک وزیراعظم کو نااہل کرنے سے پوری کابینہ ختم ہو جاتی ہے، نیب قوانین کسی فرد واحد کو نہیں پارلیمان کو اتفاق رائے سے بنانے چاہئیں۔

جسٹس (ر) عباد لودھی نے کہا کہ آج کل جس طرح انصاف بانٹا جارہا ہے بہت سارے سوالات اٹھ رہے ہیں، لگ رہا ہے طے شدہ معاملات ہیں، آمد سے پہلے ریلیف ملنا اور ایک ہی بینچ پر کیس لگنا سوالیہ نشان ہے، تاریخ دان ان دنوں کو انصاف کے حوالے سے سنہرے حروف میں نہیں لکھے گا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے