(لاہور نیوز) شہر میں جرائم کا گراف نیچے نہ آسکا، رواں سال مبینہ طور پر 100 پولیس مقابلوں میں لاہور پولیس کے دو اہلکار شہید اور 8زخمی ہوئے۔
پنجاب پولیس میں ترقیاں اور ویلفیئر فنڈز بھی جرائم کی شرح کم نہ کر سکے،آرگنائز کرائم یونٹ بھی کرائم کا گراف نیچے لانے میں ناکام ہو گیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال 10 ماہ کے دوران مبینہ طور پر 100 پولیس مقابلے ہوئے،60فیصد سے زائد ڈاکو سی آئی اے کے مبینہ پولیس مقابلوں میں پار ہوئے،60 سے زائد ڈاکوؤں کے 130 نامعلوم ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔
ریکارڈ کے مطابق 130 سے زائد ڈاکوؤں کے نامعلوم ساتھیوں کی شناخت اب تک نہیں ہو سکی،لاہور میں سب سے زیادہ مبینہ پولیس مقابلے نارتھ کینٹ کے علاقے میں ہو ئے،پولیس مقابلوں میں لاہور پولیس کے دو اہلکار شہید اور 8زخمی ہوئے۔
سی آئی اے پولیس کا کہنا ہے کہ جو ڈاکو اپنے نامعلوم ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے انکی بہت جلد شناخت ہوجائے گی۔
ایس پی سی آئی اے بلال فرقان نے بتایا ہے کہ سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کی سپاری لینے والا شوٹر بھی نامعلوم ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا اس بارے جلد پریس کانفرنس کریں گے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ پولیس مقابلوں کی جوڈیشل انکوائری میں کوئی پولیس اہلکار قصور وار نہیں پایا گیا۔