(لاہور نیوز) ترقی کا سفر جہاں رُکا تھا نواز شریف نے وہیں سے شروع کرنے کا اعلان کیا،مسلم لیگ نون کے ان وعدوں نے عوام کیلئے نئی امید کے ساتھ کئی سوال بھی پیدا کر دیئے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا مختلف ادوار میں جائزہ لیں تو پی ٹی آئی کے پونے چار سالہ دور میں پٹرول 77 روپے مہنگا ہوکر149روپے 86 پیسے فی لٹر تک گیا،تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور میں ڈیزل کی قیمت 63 روپے10 پیسے فی لٹر بڑھائی اور اپریل 2022 میں ڈیزل 144روپے10 پیسے فی لٹر تھا۔
پی ڈی ایم کی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے اورمہنگائی کم کرنے کا دعویٰ کیا،مگر 16 ماہ کے دوران قیمتوں میں ریکارڈ توڑ اضافے کیے، پٹرول 123 روپے 45 پیسے مہنگا کرکے 272روپے 95 پیسے فی لٹر کر ڈالا،ڈیزل کی قیمت میں129 روپے30 پیسے اضافہ کرکے273روپے 40 پیسے فی لٹر تک پہنچا دیا۔
نگران حکومت بھی کسی سے پیچھے نہ رہی، پٹرول10 ر وپے 43 پیسےمہنگا کرکے 283 روپے 38 پیسے فی لٹر کیاگیا،نگرانوں کی نگرانی میں ہی ڈیزل 29روپے 78 پیسےمہنگا ہوا اور 303 روپے 18 پیسے فی لٹر تک پہنچ گیا۔
نون لیگ کو حکومت ملی تو اسے ترقی کا سفر 2017 ءسے شروع کرنے میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہو گا،2017 میں پٹرول 72 روپے80 پیسے، ڈیزل81 روپے 40 پیسے فی لٹر تھا، اگر نون لیگ پھر برسراقتدار آئی تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو 2017ء کی سطح پر لانے کیلئے اسے پٹرول 210 روپے 58 پیسے اور ڈیزل 222 روپے 40 پیسے فی لٹر کم کرنا ہو گا۔
ماہرِ معاشیات و صدر لاہور چیمبر آف کامرس کاشف انور کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا اعلان خوش آئند ہے تاہم جب تک روپے کی قدر مستحکم نہیں ہوگی معاملات بہتر نہیں ہونگے۔