لاہور:(سہیل قیصر) پاکستان کی سابق خاتون اول نصرت بھٹو کو بچھڑے 12 برس بیت گئے، ان کی زندگی پے در پے صدمات سے رقم ہے،مرحومہ نے جمہوریت کی جدوجہد میں انمٹ نقوش چھوڑے۔
نصرت بھٹو 23 مارچ 1929 کو ایران کے شہر اصفہان میں پیدا ہوئیں، ان کے والد بڑی کاروباری شخصیت تھے، سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 1951 میں دوسری شادی نصرت بھٹو سے کی، ان کے چار بچے ہوئے جن میں بینظیر بھٹو، صنم بھٹو، میر مرتضی بھٹو اور میر شاہنواز بھٹو شامل ہیں۔
بیگم نصرت بھٹو شوہر کے ہمراہ متعدد بیرون ملک دوروں پر گئیں، 1979 میں ذوالفقار علی بھٹو کے مقدمے اور پھانسی کے بعد انہیں اور ان کی بیٹیوں کو ضیاء الحق کی نئی حکومت نے نظربند کردیا تھا لیکن صحت کے خدشات کی وجہ سے انہیں بعد میں لندن جانے کی اجازت دی گئی۔
مادر جمہوریت ملک ،عوام اور جمہوریت کیلئے قربانیوں کی ایک تاریخ ہیں، بيگم نصرت بھٹو نے اپنی زندگی ميں شوہر کی پھانسی، دو بيٹوں اور بيٹی کی موت کے غم سہے، نصرت بھٹو نے اپنی زندگی کے آخری ایام دبئی میں گزارے ، پے درپے صدمات جھیلنے والی بیگم نصرت بھٹو 23 اکتوبر 2011 کو دبئی میں دنیا سے رخصت ہوگئیں۔