(ویب ڈیسک) تحقیق کے مطابق جن بچوں کا ورزش کرنا معمول ہوتا ہے وہ کسی بھی قسم کے تناؤ سے باآسانی نمٹ سکتے ہیں۔
محققین نے ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ سکول کے بچے اگر روزانہ کافی ورزش کریں تو تناؤ سے بہتر طور پر نمٹنے کے قابل ہوتے ہیں۔’ورزش کرو!‘ یہ ایک مشورہ ہے جو بالغ افراد اکثر سنتے رہتے ہیں،ورزش تناؤ کو دور کرنے میں مدد کرتی ہےلیکن کیا یہ مشورہ بچوں پر بھی لاگو ہوتاہے؟ کیا ورزش بچوں کو سکول کے دباؤ کو کم کرنے میں ان کی مدد کرتی ہے؟
کھیل، ورزش اور صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کی سربراہی میں ایک تحقیقی ٹیم نے حال ہی میں بچوں میں تناؤ کی سطح پر جسمانی سرگرمیوں کے اثرات کا جائزہ لیا۔محققین نےمطالعے کے لیے 10 سے 13 سال کی عمر کے 110 بچوں کو شامل کیا جنہیں ایک ہفتے کے دوران روزانہ کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والا سینسر پہننا تھا۔
کچھ عرصے بعد محققین نے ان کے تھوک میں تناؤ کے ہارمون کورٹیسول کے ارتکاز کے ذریعے ان میں جسمانی تناؤ کے رد عمل کا تجربہ کیا جس میں پایا گیا کہ وہ بچے جو روزانہ ورزش یا دیگر جسمانی سرگرمی میں کچھ وقت سرف کرتے تھے، ان میں دوسرے بچوں کے مقابلے میں کسی بھی قسم کے تناؤ سے نمٹنے کی زیادہ قابلیت تھی۔