(لاہور نیوز) آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعے کے ملزمان 24 گھنٹے میں گرفتار کرلیے ہیں، جس میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت مل چکے ہیں۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پاکستان میں ایک دہشت گردانہ حملہ ہوا، سیالکوٹ میں صبح کے وقت فائرنگ کر کے مسجد میں کچھ لوگوں کو شہید کیا گیا، ہماری سکیورٹی ایجنسیز کو وہاں سے شواہد ملے، ہم نے اس کا ریکارڈ نکالا اور فوری طور پر بندے پکڑے، گرفتار ملزمان کو عدالتوں میں پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرائم سین سے کنفرم ہو اہے کہ اس میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے، ریاست پاکستان پر حملے پہلے بھی ہوتے رہے ہیں، پاکستان کی ایجنسیوں نے پاکستان کے اندر ہونے والے واقعے کو 24 گھنٹے میں ٹریس کرلیا ، دہشت گردوں کو بیرون ملک سے معاونت فراہم کی جارہی تھی، ہماری ٹیموں نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ثبوت اکٹھے کیے ہیں۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ان کے ناموں کے ساتھ ہم بتائیں گے، یہ آپریشن پاکستان سے باہر پلان کیا گیا، تمام ریکارڈ آج ہم سامنے لیکر آئے ہیں ، ایک بدکار ملک اپنی بدنام ایجنسی کے ذریعے کارروائی کرنا چاہ رہا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ دشمن کو وہاں سے پکڑا کہ اسے اس کا اندازہ ہی نہیں تھا، ہم نے قصور، سیالکوٹ، لاہور سے بندوں کو گرفتار کیا، ہم نے سی ڈی آر، جیو فینسنگ، اور پولکوم سے مل کر ثبوت اکٹھے کیے۔
آئی جی پنجاب پولیس نے مزید کہا کہ اگلی پریس کانفرنس میں ثابت کر دیں گے کہ ان سازشوں کے پیچھے کون سا بد کار ملک ہے، جو چوہے پاکستان کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں، آپ تیار رہیں، ہم پوری دنیا میں آپ کو بے نقاب کرنے جا رہے ہیں، ہمارا واضح پیغام ہے ہمارے ادارے دنیا میں امن کیلئے کام کریں گے۔