(لاہور نیوز) شہر لاہور کے باسیوں کو صاف پانی کی فراہمی کے منصوبہ جات ابھی بھی تکمیل کے منتظر ہیں۔
دو سال قبل بجٹ میں منظور ہونے والے منصوبے التواء کا شکار ہیں۔ واسا کی مالی سال میں 16 نئی سکیمیں بجٹ میں شامل کی گئیں۔ پانچ ارب 46 کروڑ 57 لاکھ 82 ہزار سے نئی سکیموں کی تکمیل کی جانی تھی۔ فنڈز کی عدم فراہمی کے سبب سکیمیں التواء کا شکار ہوئیں۔
نشتر کالونی سے ہڈیارہ ڈرین تک سیوریج سسٹم کی بحالی کے لئے ایک ارب 65 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔ نشتر کالونی سے ہڈیارہ ڈرین تک سیوریج سسٹم کی بحالی کا منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ یونین کونسل 257،50،71 اور 93 میں واٹر سپلائی اور سیوریج سسٹم نہ بچھایا جا سکا۔ چونگی امر سدھو غلام بھٹی کالونی میں سیوریج سسٹم کے لیے 30 ملین سرنڈر ہو گئے۔ پندرہ کروڑ روپے کی لاگت سے دو کیوسک کے دس ٹیوب ویلز تبدیل نہ کیے جا سکے۔
شوق چوک سے شوکت خانم چوک تک 75 کروڑ روپے سے نیا سیوریج سسٹم بچھایا جانا تھا۔ سیوریج سسٹم کی تبدیلی نہ ہونے سے خیابان فردوسی پر دس مرتبہ شگاف پڑ چکا ہے۔ واسا پچاس کروڑ روپے کی لاگت سے نئی مشینری خریدنے سے قاصر ہے۔