(ویب ڈیسک) جسمانی تندرستی اور وزن میں اضافے سے بچنا موٹاپے کے شکار بالغوں میں گردوں کی بیماری سے بچنے میں معاون ہو سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلاڈیلفیا میں ڈریکسل یونیورسٹی کے کالج آف میڈیسن اور ڈورنسیف سکول آف پبلک ہیلتھ کے محققین نے اپنے تحقیقی نتائج جرنل ’اوبیسٹی‘ میں شائع کیے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پچھلے مطالعات میں وزن میں اضافے اور گردوں کی دائمی بیماری کے خطرے کے درمیان تعلق پایا گیا تھا لیکن یہ تحقیق ذیابیطس یا گردے کی بیماری کے بغیر موٹاپے کے شکار لوگوں میں جسمانی تندرستی اور گردے کی دائمی بیماریوں کے خطرے کے درمیان ربط کو ظاہر کرتی ہے۔
مطالعے کی سرکردہ مصنفہ، ڈاکٹر میرا این نے بتایا کہ 40 فیصد سے زیادہ بالغوں میں موٹاپا ہے جو گردے کی بیماری کے لیے خطرے کا عنصر ہے۔
دوسری جانب ڈریکسل یونیورسٹی کالج آف میڈیسن کے شعبہ طب کے پروفیسر ہاربے کا کہنا تھا کہ زیادہ تر مطالعات جن موٹے بالغوں میں گردے کی بیماری کے خطرے کو دیکھا گیا، ان میں ذیابیطس یا دیگر بیماریاں موجود تھیں تاہم مذکورہ بالا مطالعہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ موٹاپے کے شکار بالغوں میں اگرچہ کوئی بیماری نہ بھی ہو، تب بھی ان میں گردے کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔