(ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ الفاظ سیکھنے کی صلاحیت اور علمی مہارت، دونوں میں کمی کے حامل بچے عام طور پر زیادہ نیند لیتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو بچے نیند کے دوران معلومات کو زیادہ مستحکم کرنے میں موثر ہوتے ہیں وہ کم سوتے ہیں جبکہ الفاظ سیکھنے کی اور ذہنی صلاحیتوں میں کمی کے حامل بچے زیادہ سوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق جو بچے کثرت سے سوتے ہیں ان میں الفاظ کے ذخیرے کی کمی ہوتی ہے اور علمی صلاحیتیں کمزور ہوتی ہیں۔یہ مسئلہ والدین کے لیے ایک عام تشویش کی بات ہے جو اکثر اپنے بچوں کی نیند کےحوالے سے فکر مند رہتے ہیں۔
تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے اگرچہ زیادہ نیند کم علمی کی صلاحیت سے منسلک ہے تاہم ایسے بچوں کی نیند کا دورانیہ کم کرنے سے ذہنی نشوونما میں بہتری نہیں آئے گی۔ بچوں کو جتنی نیند کی ضرورت ہے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو اتنا سونے دیں۔
تحقیق کے سرکردہ محقق نے کہا کہ بچے کی نیند کو لے کر والدین کو بے چینی ہوتی ہے،والدین کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ ان کے بچے اپنی عمر کے مطابق اُتنی نیند نہیں لے پارہے یا بہت زیادہ سورہے ہیں ،تاہم ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ بچے کے سونے کا دورانیہ اس کی انفرادی علمی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔کچھ بچے نیند کے دوران معلومات کو مستحکم کرنے میں زیادہ کارآمد ہوتے ہیں جبکہ کم ذہنی صلاحیتوں کے حامل بچے زیادہ سوتے ہیں۔