(لاہور نیوز) صوبائی دارالحکومت کے فلٹریشن پلانٹس کی مرمت اور بحالی کا منصوبہ طول اختیار کر گیا، فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری کس ادارے کی ہے؟ تاحال فیصلہ نہ ہوسکا۔
دو سال گزرنے کے باوجود فلٹریشن پلانٹس اداروں کی عدم توجہ کا شکار ہیں، سابق پنجاب حکومت نے 6 جون 2022 کو تمام فلٹریشن پلانٹس آب پاک اتھارٹی کے حوالے کرنے کا حکم دیا مگر آب پاک اتھارٹی نے تاحال فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری نہ لی، حکومتی ادارے فلٹریشن پلانٹس کا چارج لینے کے بجائے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں۔
آب پاک اتھارٹی نےفلٹریشن پلانٹس کو تحویل میں لینے سے قبل تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کا فیصلہ کیا تھا، تھرڈ پارٹی آڈٹ کی بنیاد پر فلٹریشن پلانٹس کی مرمت و بحالی اور نئے پلانٹس لگانے کا فیصلہ کیا جانا تھا مگر آب پاک اتھارٹی نے فلٹریشن پلانٹس کا ابھی تک تھرڈ پارٹی آڈٹ ہی نہیں کروایا۔
شہر میں لگے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے 206 فلٹریشن پلانٹس کا مستقبل خطرے میں ہے۔