(لاہور نیوز) سیکرٹری خوراک کی معطلی کام نہ آئی۔ حکومتی اعلانات کے باوجود لاہور میں چینی غریب کی پہنچ میں نہ آ سکی۔
اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں تاحال واضح کمی نہ آ سکی۔ سٹہ باز، شوگر ملز مالکان اور ڈیلرز مال بٹورنے میں مصروف ہیں۔ چینی مافیا حکومت اور متعلقہ محکموں کے لئے چیلنج بن گیا۔ اربوں روپے کی چینی پکڑنے کے دعوے بھی درست ثابت نہ ہو سکے۔
اوپن مارکیٹ میں چینی 175 روپے فی کلو تک بیچی جا رہی ہے۔ یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی 140 روپے فی کلو دینے کا پلان سبز باغ دکھانے کے مترادف ہے۔ شوگر مافیا عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں لگا ہے۔ چینی پر 30 سے 35 روپے فی کلو اضافی لیے جا رہے ہیں۔
عدالت سے حکم امتناع ملنے پر چینی مافیا پہلے ہی مہنگی ترین چینی بیچ کر 60 ارب روپے ہتھیا چکا ہے۔ سیکرٹری خوراک پنجاب کی معطلی بھی کام نہ آئی ۔ افسران خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ چند روز بعد برازیل کی مہنگی چینی پہنچنے والی ہے ، جو سبسڈی کے بغیر سستی ملنا ممکن نہیں۔
کرشنگ سیزن کی بھی آمد آمد ہے لیکن عوام کو سستی چینی ملنے کی کوئی فوری صورت نظر نہیں آ رہی۔