(ویب ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں آئندہ 10 دن اہم ہیں اور ان میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پیغام میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مسئلہ سیاست کا نہیں غربت اور معیشت کا ہے، جو 16مہینے غریب کو ریلیف دینے آئے تھے وہ غریب کو تکلیف دے کر باہر چلے گئے ہیں، 16مہینے میں انہوں نے اپنے سارے کیس بھی ختم کروا لئے اور لوٹ مار بھی کر لی لیکن غریب کو اندھے کنویں میں غرق کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ جو کہتے تھے ہم ریاست بچانے آئے ہیں انہوں نے ریاست کو نیست و نابود کر دیا کیونکہ عوام کا نام ہی ریاست ہے، عوام ہی 16 ماہ میں تباہ و برباد ہوگئے، جب تک عوام خوشحال نہیں ہونگے ملک میں استحکام نہیں آئے گا، کاروبار کا پہیہ نہیں چلے گا اور جب تک کاروبار کا پہیہ نہیں چلے گا ملک میں معاشی اور اقتصادی حالات بہتر نہیں ہوں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر غریب کو بنیادی زندگی کی ضرورت کی چیزیں نہیں ملیں گی اور اسکی دسترس سے باہر ہوں گی تو پھر وہ کیسے زندگی گزارے گا، لندن میں بیٹھے لوگ سکون سے موج میلہ کر رہے ہیں، انہیں یہ احساس نہیں کہ پاکستان میں غریب پربجلی، پٹرول اور آٹا، چینی کیا بم گرا رہے ہیں جو سب کچھ انہی کا کیا دھرا ہے لیکن اس کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔
پاکستان کی سیاست میں آٸندہ آنے والے 10دن اہم ہیں اور اہم فیصلے متوقع ہیں مسٸلہ سیاست کا نہیں غربت اور معیشت کا ہےجو 16مہینے غریب کو ریلیف دینے آۓ تھے وہ غریب کو تکلیف دے کر باہر چلے گٸے ہیں اپنے 16مہینے میں سارے کیس بھی ختم کروا لٸے اور لوٹ مار بھی کر لی لیکن غریب کو اندھے کنویں…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) September 11, 2023
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ پکڑ دھکڑ کبھی بھی مسائل کا حل نہیں رہی، لیاقت علی خان سے لے کر آج تک احتساب کا عمل جاری ہے لیکن کبھی کسی بڑے آدمی کو سزا نہیں ملی، انصاف بڑے آدمی کے آگے ہاتھ جوڑے کھڑا ہو جاتا ہے اور غریب کو سزا ملتی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ 80 فیصد شوگر ملیں سیاستدانوں کی ملکیت ہیں، کوئی اور شوگر ملز لگا ہی نہیں سکتا، یہ اپنے دور میں اپنی مرضی کے فیصلے کرتے ہیں اور ہر کابینہ میں دو تین شوگر ملز مالکان وزیر ضرور ہوتے ہیں، جب کابینہ میں دو تین شوگر مالکان وزیر ہوں گے تو وہ اپنے مفاد پر زیادہ توجہ دیں گے نہ کہ غریب کے مسائل پر۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ اللہ تعالی اس ملک کے حالات میں بہتری پیدا کرے گا اور غریب کو جینے کا حق ملے گا، جو لوگ یہ سوچ کر بیٹھے ہیں کہ ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ان سے پوچھا بھی جائے گا اور وہ آئین و قانون کے دائرے میں آئیں گے۔
سابق وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ آئین و قانون پر عمل ہوگا تو ملک ترقی کرے گا، اگر آئین و قانون پر عمل نہ ہوا تو مسائل مزید گھمبیر اور سنگین ہو جائیں گے۔