(ویب ڈیسک)ماہرین کی جانب سے مصنوعی مٹھاس کے استعمال سے قلبی صحت پر مرتب ہونیوالے منفی اثرات کی تصدیق کر دی گئی ۔
ماہرین کی جاری کردہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قلبی صحت پر نقصان دہ اثرات مرتب کرنے کے ساتھ مصنوعی مٹھاس بڑھتے وزن کو قابو کرنے میں بھی مؤثر نہیں ہوتی۔مصنوعی مٹھاس کے ہماری صحت پر مثبت اثرات ہونے کے بجائے ہمارے کارڈیو میٹابولک نظام (قلبی اور تحول)پر منفی اثرات ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مقالے میں مصنوعی مٹھاس کی کھپت اور ان کے موٹاپے کے پنپنے پر منفی اثرات سمیت متعدد کارڈیو میٹابولک خطرات (ہائپر ٹینشن، ڈِسلی پیڈیمیا اور ذیا بیطس) پر تحقیق کی گئی۔گلوبلائزیشن اور الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت میں اضافے نے مصنوعی مٹھاس جیسے اجزاء کے صحت پر اثرات کے متعلق معلومات کی ضرورت بڑھا دی ہے۔ اس ریویو کا مقصد کارڈیو میٹابولک اور کارڈیو ویسکیولر امراض لاحق ہونے میں ان اجزاء کا کردار اور اثرات کا جائزہ لینا تھا۔
مصنوعی مٹھاس اینڈوکرین نظام میں واضح خلل ڈالتی ہے جس کی وجہ سے ہمارا تحولی نظام غیر معمولی عمل کرنے لگتا ہے۔ ریویو میں بتایا گیا ہے کہ مصنوعی مٹھاس کی کھپت ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات میں 18 سے 24 فی صد تک جبکہ میٹابولک سنڈروم میں 44 فی صد تک اضافہ کر دیتی ہے۔