(لاہورنیوز) سٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا، شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک نے شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا، تاجر اور صنعتکار سٹیٹ بینک سے شرح سود میں کمی کی توقع کر رہے تھے جبکہ معاشی تجزیہ نگاروں کا خیال تھا شرح سود میں اضافہ یا موجودہ سطح برقرار رکھنے کا امکان ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح 20 سے 22 فیصد رہنے کی توقع ہے، مہنگائی میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ہمارے اندازوں کے مطابق رواں مالی سال مہنگائی 29 فیصد رہے گی، ہمارا ہدف مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد تک لانا ہے، مہنگائی کا ہدف مالی سال 2025 تک پورا ہو جائے گا، اگلے سال گروتھ 2 سے تین فیصد تک رہے گی۔