اپ ڈیٹس
  • 300.00 انڈے فی درجن
  • 411.00 زندہ مرغی
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

ازبکستان کے ریل نیٹ ورک کو پاکستان سے ملانے والا گیم چینجر منصوبہ

22 Jul 2023
22 Jul 2023

(لاہور نیوز) ازبکستان کے ریل نیٹ ورک کو پاکستان سے ملانے والا منصوبہ گیم چینجر ثابت ہو گا جو پاکستان کو نہ صرف وسطی ایشیائی ، بالٹک اور روسی منڈیوں تک رسائی دے گا بلکہ اس روٹ سے امپورٹ کے باعث ٹرانسپورٹیشن کاسٹ میں 40 فیصد تک کمی لائی جا سکے گی۔

ازبکستان سے پاکستان ڈلیوری کے وقت میں 5 روز کی کمی واقع ہو گی، پاکستان کو سینٹرل ایشین ریاستوں اور روس سے سستی توانائی اور دیگر اشیا درآمد کرنے میں مدد ملے گی جبکہ اپنی مصنوعات اور سروسز وسطی ایشیائی ممالک کی منڈیوں تک لے جانے میں مدد ملے گی۔

لینڈ لاکڈ سینٹرل ایشین ممالک خود کو مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے جوڑنے کیلئے پاکستانی بندرگاہیں استعمال کر سکیں گے، اس منصوبے کے بعد پاکستان کنکٹویٹی کا حب بن جائے گا۔

اس منصوبے کی 2027ء میں تکمیل کے بعد نہ صرف خطے میں تجارت بڑھے گی بلکہ سفری اخراجات کم ہونے کے باعث علاقائی سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

760 کلومیٹر پر مشتمل یہ ریلوے روٹ ازبکستان کے شہر ترمذ، افغانستان کے شہر لوگر اور مزار شریف سے ہوتا ہوا پاکستان میں کرم کے علاقے خرلاچی بارڈ سے ہوتا ہوا کوہاٹ تک ٹریک پر مشتمل ہو گا۔

مزار شریف سے ترمذ تک ریلوے ٹریک تقریباً مکمل ہو چکا ہے جبکہ افغانستان مزار شریف سے خرلاچی تک ٹریک تعمیر کرے گا، پاکستان کوہاٹ سے خرلاچی تک 191 کلومیٹر تک ریلوے ٹریک بچھائے گا۔

2030ء تک اس منصوبے کے تحت ٹرینیں ڈیڑھ کروڑ ٹن سالانہ سامان کی ترسیل کر سکیں گی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے