اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تفریح

ادیب اور شاعر چراغ حسن حسرت کو بچھڑے 68 برس بیت گئے

26 Jun 2023
26 Jun 2023

(لاہور نیوز) ادیب، شاعر اور صحافی چراغ حسن حسرت کو بچھڑے 68 برس بیت گئے۔

چراغ حسن حسرت کا شمار بیسویں صدی کے ان جدید ادیبوں ، شاعروں اور صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے عہد پر دیرپا نقوش مرتب کئے۔ ان کی پیدائش 26 جون 1904 کو کشمیر کے ضلع پونچھ میں ہوئی۔ فارسی، اردو اور عربی کی ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی۔ پونچھ میں میٹرک کیا اور لاہور سے بی اے کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد اہم اخبارات سے وابستہ ہو کر صحافیانہ سرگرمیوں میں شامل ہو گئے۔

چراغ حسن حسرت کا شمار اردو کے صف اول کے طنز نگاروں میں ہوتا ہے۔ وہ ’’سندباد جہازی‘‘ کے نام سے فکاہیہ کالم لکھا کرتے تھے۔ دوسری جنگ عظیم میں فوجی اخبار سے وابستہ ہوئے۔ فوجی ملازمت کے سلسلہ میں برما اور ملایا بھی جانا پڑا۔

حسرت زندگی بھر اس قدر علمی اور تحقیقی کاموں میں لگے رہے کہ شاعری کے لئے کم وقت مل سکا۔ انہوں نے مسلمانوں کے عروج و زوال کی ’سرگذشت اسلام‘ کے نام سے کئی جلدوں پر مشتمل تاریخ لکھی۔ اسی کے ساتھ قائد اعظم محمدعلی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ پر ان کی کتابیں آج بھی اہمیت کی حامل تصور کی جاتی ہیں۔

حسرت نے شاعری کی ایک کتاب سمیت کل 16 کتابیں لکھیں۔ قیام پاکستان کے بعد امروز کی ادارت سنبھال لی لیکن جلد یہ ملازمت ترک کرکے ریڈیو پاکستان میں قومی پروگرام کے ڈائریکٹر ہو گئے۔

چراغ حسن حسرت 26 جون 1955 کو لاہور میں خالق حقیقی سے جا ملے اور انہیں میانی صاحب کے قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے