اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
تجارت

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں سالانہ بنیاد پر81 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ

20 Jun 2023
20 Jun 2023

(ویب ڈیسک) ملک میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر81 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مئی میں مسلسل تیسرے ماہ حسابات جاریہ کے کھاتے سرپلس رہے۔

سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکرمئی 2023 تک کی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 2.94 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 81 فیصد کم ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 15.16 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ مئی میں مسلسل تیسرے ماہ حسابات جاریہ کے کھاتے فاضل رہے، مئی 2023 میں حسابات جاریہ کے کھاتے 255ملین ڈالرفاضل رہے جوگزشتہ سال مئی میں 1.50 ارب ڈالر خسارے میں تھے، اپریل میں حسابات جاریہ کے کھاتے 87 ملین ڈالرفاضل ریکارڈ کئے گئے تھے۔

اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں پرائمری بیلنس 4.98 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 4 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پرائمری بیلنس 4.76 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، مئی میں پرائمری بیلنس 534 ملین ڈالرریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال مئی میں 356 ملین ڈالر تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں آنے والی کمی کی وجہ ملکی درآمدات میں کمی ہے۔ مئی کے مہینے میں ملکی درآمدات میں 30 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی اور برآمدات میں چھ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم ترسیلات زر میں 10 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے