وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن، بجٹ میں 16 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد رکھنے کی تجویز
(لاہورنیوز) وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن کے منصوبوں کیلئے آئندہ بجٹ میں 16 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مجموعی بجٹ میں وزارت اور اس سے منسلک اداروں کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات شامل ہیں، غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے 10 ارب 50 کروڑ روپے جبکہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے 6 ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن کے مجوزہ منصوبوں میں نیشنل آئی ٹی بورڈ، سپیشل کمیونی کیشن آرگنائزیشن، سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے مختلف منصوبے، ایوان صدر، سینٹ، قومی اسمبلی کو ڈیجیٹلائز کرنے، جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن کمپلائنس مینجمنٹ سسٹم، وفاقی وزارتوں اور محکموں میں سمارٹ آفس کے جاری منصوبے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ مختلف شہروں میں 4 نالج پارکس کی تعمیر اور اضلاع میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کے قیام، کراچی، لاہور، اسلام آباد، مظفر آباد اور گلگت میں کرائم اینالیٹکس اینڈ سمارٹ پولیسنگ منصوبے، ملک بھر میں فری لانسنگ ٹریننگ پروگرام کی وسعت، نیشنل انکوبیشن سینٹرز کے قیام و آپریشنل کرنے کیلئے فنڈز مختص کیے جانے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن کے مجوزہ منصوبوں میں سائنو پاک، سینٹر آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے قیام، ون پیشنٹ ون آئی ڈی منصوبہ، انٹرن شپ پروگرام، سائبر سکیورٹی پروگرام کے منصوبے، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں براڈ بینڈ سروسز کی توسیع اور ڈیٹا سینٹرز کے قیام، فیڈرل پبلک سروس کمیشن کیلئے آن لائن ریکروٹمنٹ سسٹم سمیت دیگر منصوبے بھی شامل ہیں۔