(ویب ڈیسک)پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم کی جانب سے وفاقی بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی مخالفت کردی گئی۔
پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی میں سرمایہ کاری اور خرید و فروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی مخالفت کرتے ہوئے آئندہ مالی سال ریئل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے معاون پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پی آر آئی ایف کے صدر شعبان الہٰی نے کہا ہے کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار فروغ نہ پاسکا اور صنعتوں کے لیے معاون اور ساز گار ماحول میسر نہ آسکا جس کی وجہ سے سرمائے نے ریئل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر کا رخ کرلیا، ملک میں صنعتی ترقی یا کاروبار کا فروغ نہ ہونے میں خود ریئل اسٹیٹ سیکٹر کا کوئی کردار نہیں بلکہ یہ حکومتوں کی ناقص پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے کاروبار کے بجائے سرمایہ ریئل اسٹیٹ میں لگایا گیا۔
انھوں نے کہا کہ یہ اقدام غیرمنصفانہ ہے کہ سرمایہ کاری کرنے والے پہلے اپنی آمدن پر ٹیکس ادا کریں اور پھر ریئل اسٹیٹ یا پراپرٹی میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس ادا کریں، اس اقدام سے پاکستان سے سرمائے کا انخلا تیز ہوجائے گا کیونکہ معاشی حالات کی وجہ سے یومیہ بنیادوں پر اربوں روپے کا سرمایہ ترکی اور دبئی منتقل کیا جا رہا ہے۔