(ویب ڈیسک)ماہرین نے چھینک روکنے کے نتیجے میں پیدا ہونیوالی ممکنہ خطرناک صورتحال سے آگاہ کردیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب چھینک کو روکا جاتاہے تو نظام تنفس میں ہوا کا ہائی پریشر بنتا ہے، یہ ہوا کا پریشر دونوں کانوں میں ایک ٹیوب میں منتقل ہوتا ہے جو درمیانی کان اور کان کے پردے سے جڑی ہوتی ہے، اس دباؤ کی وجہ سے آپ کے کان کے پردے پھٹ سکتے ہیں اور سماعت میں خرابی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھینکنے سے ناک کو نقصاندہ مادوں سے صاف ہونے میں مدد ملتی ہے جن میں بیکٹیریا وغیرہ شامل ہیں لیکن اگر چھینک کو روکا جائے تو ناک سے کانوں تک ہوا کی واپسی کانوں میں بیکٹیریا یا نقصاندہ مادوں کو منتقل کرسکتی ہے جس سے کان میں انفیکشن ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کےمطابق ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ چھینک روکنے کے دوران آنکھوں، ناک یا کان کے پردے میں خون کی نالیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہےاور اس کی وجہ سے بڑھتا ہوا کا دباؤ ناک کے حصّوں میں خون کی نالیوں کے پھٹنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔