لاہور(محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے خاتون سے زیادتی کے مقدمے میں عمر قید کی سزا پانے والے ملزم امان اللہ کو بری کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عبہر گل نے ملزم کی اپیل کو منظور کیا اور امریکی سینئر قانون دانوں کے محاوروں کا بھی حوالہ دیا۔
جسٹس عبہر گل خان نے فیصلے میں لکھا کہ مدعی کے وکیل کے مطابق ملزم نے مدعیہ کے ساتھ تعلقات قائم کیے، جبکہ پراسکیوشن کے مطابق ملزم اکتوبر 2016 میں مدعیہ کے گھر داخل ہوا اور اسلحے کی بنیاد پر اسے ریپ کا نشانہ بنایا۔
گجرات کی ٹرائل کورٹ نے ملزم کو 2018 میں عمر قید اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی،عدالت نے نوٹ کیا کہ متاثرہ خاتون کا میڈیکل 11 روز کی تاخیر سے کیا گیا اور میڈیکل کرنے والی ڈاکٹر تاخیر کی وجہ سے عدالت کو مطمئن نہ کر سکیں، متاثرہ خاتون کے جسم پر کوئی تشدد کے آثار نہیں ملے۔
ریپ کا مقدمہ بھی 11 روز کی تاخیر سے درج کیا گیا تھا۔ متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ اس کے پاس ملزم کی نازیبا ویڈیوزہیں لیکن ٹرائل کورٹ میں ویڈیوز پیش نہ کیں بلکہ تصاویر پیش کیں اور جرح کے دوران خود تسلیم کیا کہ تصاویر میں نظر آنے والا شخص واضح طور پر پہچانا نہیں جا سکتا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا پراسیکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی، اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عدالت نے ملزم کو شک کا فائدہ دیا۔
ملزم کے خلاف مقدمہ تھانہ جلال پور جٹاں گجرات پولیس نے 2016 میں درج کیا تھا۔
