اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 313.00 زندہ مرغی
  • 453.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.65 قیمت فروخت : 39.72
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 326.56 قیمت فروخت : 327.14
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.64 قیمت فروخت : 374.31
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.40 قیمت فروخت : 185.73
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 200.89 قیمت فروخت : 201.25
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.70 قیمت فروخت : 74.83
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.16 قیمت فروخت : 914.79
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442600 دس گرام : 379500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405714 دس گرام : 347872
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6112 دس گرام : 5246
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: یاسمین راشد سمیت 9 ملزموں کو 10 ، 10 سال قید، شاہ محمود بری

22 Jul 2025
22 Jul 2025

(محمد اشفاق) انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی شیرپاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل مکمل ہونے پر تھانہ سرور روڈ کے مقدمہ نمبر 97/23 کا محفوظ فیصلہ سنایا۔

پراسکیوشن کے 61 گواہان نے ملزمان کیخلاف شہادت ریکارڈ کرائی، سرکار کی جانب سے پراسیکیوٹر عبد الجبار ڈوگر نے دلائل دیئے۔

عدالت نے مجموعی طور پر 14 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا جس میں سے 8 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا گیا اور 6 ملزمان کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔

عدالت نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، خالد قیوم ،ریاض حسین ،علی حسن ،افضال عظیم پاہٹ کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔

عدالت نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، زباس مان، افتخار احمد، رانا تنویر، حمزہ عظیم پاہٹ اور اعزاز رفیق کو بری کر دیا۔

واضح رہے کہ لاہور کے تھانہ سرور روڈ پولیس نے 9 مئی شہر پاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کا دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا تھا۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے جیل میں ٹرائل مکمل کیا اور جیل میں قائم عدالت میں تمام ملزمان کی موجودگی مقدمے کا فیصلہ سنایا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے تمام ٹرائل کورٹس کو 9 مئی کے کیسز کا 4 ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دے رکھا تھا، جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر کے مقدمہ کا فیصلہ سنایا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے