سرکاری ہسپتالوں میں مانیٹرنگ کیلئے سی ایم ہیلتھ ویجی لینس سکواڈ قائم کر دیا، مریم نواز

(لاہور نیوز) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں مانیٹرنگ کیلئے سی ایم ہیلتھ ویجی لینس سکواڈ قائم کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹریز ہیلتھ نے تفصیلی بریفنگ دی، مریم نواز نے سرکاری ہسپتالوں کی مانیٹرنگ رپورٹ پر 24 گھنٹے میں ایکشن کی ہدایت کی اور کہا کہ تین سی ایم ہیلتھ ویجی لینس سکواڈ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر جلد کام شروع کر دیں گے، سی ایم ہیلتھ ویجی لینس سکواڈ میں ڈاکٹر، فارماسسٹ، بائیو میڈیکل انجینئر، بجٹ اکاؤنٹ آفیسر، ڈیٹا ایکسپرٹ اور دیگر شامل ہیں۔
سی ایم ویجی لینس سکواڈ، ہسپتالوں میں میڈیسن، ڈیوٹی روسٹر، کلینکل سروسز، بائیومیڈیکل آلات اور دیگر امور چیک کرے گا، محکمہ ہیلتھ اینڈ پاپولیشن کے زیرا ہتمام خصوصی ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ میں ضلع، تحصیل ہسپتالوں اور مراکز صحت کے لئے الگ الگ یونٹ قائم ہونگے، ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ میں سرویلنس روم24/7 کام کرے گا، پنجاب کے ہسپتالوں میں گیسٹرنٹالوجی سروسز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سروسز ہسپتال میں گیسٹرنٹالوجی سنٹر بنایا جائے گا، تحصیل اور ڈسٹرکٹ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈ کی اپ گریڈیشن اور ٹراما سنٹر قائم کرنے فیصلہ کیا گیا۔
فیصل مسعود ٹیچنگ ہسپتال سرگودھا میں خصوصی ٹراما سنٹر بنایا جائے گا، گوجرانوالہ کے ٹیچنگ ہسپتال میں کارڈیالوجی وارڈ قائم ہو گا، ملتان کے کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ میں 4 آپریشن تھیٹرز، جدید طبی آلات کے ساتھ فنکشنل کئے جائیں گے، بی ایس این ڈگری حاصل کرنے والے نرسز کو سرکاری ہسپتالوں میں بامعاوضہ انٹرن شپ ملے گی۔
وزیر اعلیٰ نے ہسپتالوں میں فری میڈیسن اناؤنسمنٹ مسلسل جاری رکھنے کی ہدایت کی اور فری میڈیسن اناؤنسمنٹ نہ کرنے پر کارروائی کا حکم دیا جبکہ پنجاب کے 8 ضلعی ہسپتالوں میں کیتھ لیب قائم کرنے کی منظوری بھی دی۔
وزیر اعلیٰ نے ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی دستیابی پر مفصل رپورٹ طلب کر لی جبکہ مریضوں کے لئے ویٹنگ روم/ایریا بنانے کی ہدایت بھی کی، انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بیشتر ہسپتالوں میں 98فیصد فری میڈیسن فراہم کی جا رہی ہیں، کلینک آن ویل اور فیلڈ ہسپتالوں میں ایک کروڑ سے زائد مریض مستفید ہو چکے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب بھر میں ٹائپ ون مریضوں کو 2541 انسولین مفت فراہم کی گئی، ہیپاٹائٹس کے 7458 اور ٹی بی کے 8107 مریضوں کو ادویات کی فراہمی کی گئی جبکہ مری میں مریم نواز ہیلتھ کلینک میں خیبرپختونخوا سے بھی مریض علاج کے لئے آرہے ہیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں زیادہ ترعام آدمی علاج کے لئے آتاہے، عام آدمی کے لئے سرکاری ہسپتال میں ادویات اور تمام سہولتیں فری ہونی چاہئیں، فنڈز ملنے کے باوجود کچھ ہسپتالوں میں مریضوں سے ادویات اور دیگر سامان باہر سے منگوانا تکلیف دہ امر ہے، سرکاری ہسپتال کی فارمیسی میں ادویات کی موجودگی کے باوجود مریض کومیڈیسن دستیاب نہ ہوں تو یہ افسوسناک بات ہے۔