بھارتی فالز فلیگ آپریشن کی شرمناک داستان، دنیا میں سبکی ہو رہی ہے: عطا اللہ تارڑ

(لاہور نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کی فالز فلیگ آپریشن کی شرمناک داستان سے دنیا میں سبکی ہو رہی ہے۔
اپنے ویڈیو بیان میں عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت کے فالز فلیگ آپریشن کے بعد افواج پاکستان پرعزم ہیں اور کسی بھی مس ایڈوینچر سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کر دیا پاکستان پرامن ملک ہے، مگر کسی مس ایڈوینچر کا بھرپور انداز میں جواب دینا جانتا ہے جیسا فروری 2019 میں دیا گیا تھا، بھارت کی فالز فلیگ آپریشن کی شرمناک داستان سے دنیا میں سبکی ہو رہی ہے اور بیانیے کی جنگ میں پاکستان کو سبقت حاصل ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کی جو ایف آئی آر درج کرائی گئی اس میں لکھا ہے کہ دوپہر ایک بج کر پچاس منٹ پر یہ واقعہ شروع ہوا اور دو بج کر بیس منٹ پر ختم ہوا جبکہ دس منٹ کے بعد ہی ایف آئی آر درج کر لی گئی، یہ دس منٹ بعد ہی ایف آئی آر کیسے درج ہو گئی، اس مضحکہ خیز ایف آئی آر کی وجہ سے بھارت کا پورا ایجنڈا ایکسپوز ہو گیا ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارتی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی قوانین کو پڑھے بغیر اعلامیہ جاری کیا کہ ہم سندھ طاس معاہدے کو معطل کر رہے ہیں، جب ایک اختیار ہی نہیں تو وہ یہ کیسے کر سکتے ہیں، پاکستان اس پر دو ٹوک موقف دے چکا ہے کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے اور پاکستان اس پر بھرپور طریقے سے ردعمل ظاہر کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے، اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی کیا جارہا ہے، یوں بھارت کا مکروہ چہرہ پوری طرح دنیا کے سامنے آچکا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارت یہ مت بھولے پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست ہے، ہمارے پاس بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھارتی دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں، ان کا کمیشنڈ آفیسر کلبھوشن یادو ہمارے پاس ہے، بھارت دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے اور پھر مظلوم بنتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں پاکستانی میڈیا، صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے یک زبان اور متحد ہو کر بھارتی ایجنڈے کو ایکسپوز کیا، اس وقت سینئر بھارتی صحافی رونا رو رہے ہیں کہ بھارت کا بیانیہ نہیں چل رہا اور کوئی اس پر بات نہیں کر رہا۔