(لاہور نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے کھاد کی قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، سماعت کے دوران فرٹیلائزر کمپنیوں اور کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے وکلاء نے دلائل دیئے۔
وکیل فرٹیلائزر کمپنیز کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کی کاسٹنگ کی معلومات رازدارانہ ہوتی ہیں لہٰذا یہ معلومات کمپیٹیشن کمیشن کو فراہم نہیں کی جا سکتیں۔
وکیل کمپیٹیشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ایس ای سی پی ریگولیشنز کے مطابق تمام کمپنیاں کاسٹ آڈٹ ایس ای سی پی کو جمع کرانے کی پابند ہیں، کمپنیاں ایس ای سی پی کو یہ معلومات فراہم بھی کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ کمپنیاں ایک ریگولیٹر کو تو کاسٹ آڈٹ کی معلومات جمع کراتی ہیں لیکن دوسرے ریگولیٹر کو یہی معلومات فراہم کرنے سے انکاری ہوں۔
واضح رہے کہ کمپیٹیشن کمیشن نے 2020 میں کھاد کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر فرٹیلائزر کمپنیوں کے خلاف انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے اس حوالے سے تفصیلات طلب کی تھیں۔
فرٹیلائزر کمپنیوں نے کمیشن کو جواب جمع کرانے کے بجائے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر کے سٹے آرڈر حاصل کر لیا تھا تاہم عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
