
(ویب ڈیسک) پریزیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون کے فائنل میں پی ٹی وی کے خلاف سعود شکیل کے ٹائمڈ آؤٹ ہونے کے حوالے سے سٹیٹ بینک کے منیجر ظہیرالحسن نے وضاحت جاری کی ہے۔
خیال رہے کہ 4 مارچ کو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پریزیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون کے فائنل میں پی ٹی وی کے خلاف سٹیٹ بینک کے بیٹر سعود شکیل کو ٹائمڈ آؤٹ قرار دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سعود شکیل ٹائمڈ آؤٹ ہونے والے پہلے پاکستانی بیٹر ہیں جبکہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں وہ دنیا کے ساتویں کرکٹر ہیں جو ٹائمڈ آؤٹ کا شکار ہوئے۔
خیال رہے کہ آئی سی سی قانون کے مطابق وکٹ گرنے یا کسی بیٹرکے ریٹائر ہونے کے بعد نئے بیٹرکو 2 منٹ کے اندر وکٹ پر پہنچ کرگیند کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوتا ہے، بصورت دیگر اسے آؤٹ قرار دیا جاسکتا ہے۔
سعود شکیل کے ٹائمڈ آؤٹ ہونےکے معاملے پر سٹیٹ بینک کے منیجر ظہیرالحسن کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر من گھڑت خبریں گردش کر رہی ہیں، جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ سعود شکیل نیند کی وجہ سے ٹائمڈ آؤٹ ہوئے۔
ظہیرالحسن کا کہنا تھا کہ سعودشکیل اپنی بیٹنگ سے قبل مکمل تیار تھے، عمرامین اور فواد عالم کی ایک ساتھ وکٹیں گریں، سعود نے فواد کے بعد بیٹنگ کرنے جانا تھا، فواد عالم کی وکٹ گرنے کے وقت سعود شکیل واش روم میں تھے جس کے باعث تاخیر ہوئی۔
ظہیرالحسن کے مطابق سعود شکیل وقت سے قبل کریز پر پہنچ گئے تھے، سعودشکیل نے امپائر سے وقت کا پوچھا تو امپائر نے کہا ابھی کچھ سیکنڈز باقی ہیں، تاہم پی ٹی وی کے کپتان عماد بٹ نے ٹائمڈ آؤٹ کی اپیل کی جس پر امپائر نےعماد بٹ سے پوچھا کہ کیا آپ اپیل پرسنجیدہ ہیں؟ عماد بٹ نے امپائر کو کہا سعود کی ٹائمڈ آؤٹ کی اپیل کی ہے، آپ اپنا کام کریں۔
سٹیٹ بینک کے منیجر ظہیرالحسن کے مطابق پی ٹی وی کے کوچ محمد وسیم نے بھی ٹائمڈ آؤٹ قراردینے کے بعد کہا تھا کہ سعود شکیل کو واپس بلا لیں۔
واضح رہے کہ سعود شکیل کو ٹائمڈ آؤٹ قرار دیے جانے کی وجہ سےسٹیٹ بینک کی 3 گیندوں پر 4 وکٹیں گری تھیں۔