اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 333.00 زندہ مرغی
  • 482.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.65 قیمت فروخت : 39.72
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 326.56 قیمت فروخت : 327.14
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.64 قیمت فروخت : 374.31
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.40 قیمت فروخت : 185.73
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 200.89 قیمت فروخت : 201.25
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.70 قیمت فروخت : 74.83
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.16 قیمت فروخت : 914.79
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442600 دس گرام : 379500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405714 دس گرام : 347872
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6112 دس گرام : 5246
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

دنیا کو موسمیاتی چیلنجز کا سامنا، ماحولیاتی انصاف وقت کی اہم ضرورت ہے: جسٹس منصور

06 Feb 2025
06 Feb 2025

(لاہور نیوز) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ دنیا کو موسمیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، ماحولیاتی انصاف وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلی پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کا موسمیاتی انصاف پر مؤقف دوں گا، سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب روپے کا نقصان ہوا، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ترین ممالک میں شامل ہے، سیلاب اور آفات نے ملک کو متاثر کیا۔

انہوں نے کہا کہ گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جو انڈس سسٹم کو متاثر کر رہے ہیں، زراعت کے شعبے سے منسلک افراد متاثر ہو رہے ہیں، معائنہ کا وقت گزر گیا ہے، ہمیں کلائمیٹ سائنس سمجھنی ہو گی اور حل تلاش کرنے ہوں گے، موسمیاتی عدالت کے قیام کی بھی ضرورت ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ماحولیاتی مسائل کا فوری طور پر تدارک کرنا ہو گا اور موسمیاتی احتساب کا نظام لانا ہو گا، ماحولیاتی انصاف کے لیے فوری اقدامات بہت ضروری ہیں۔

سپریم کورٹ کے جج  نے کہا کہ عدالت آج کل کیا کر رہی ہے اس پر بتاتا ہوں، ماضی میں ہائی کورٹ میں موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ اٹھایا گیا تو حکومت اس سے آگاہ ہی نہیں تھی، موسیماتی تبدیلی انصاف کا معاملہ ہے، کوئی حکومتی ادارہ نہیں کہتا کہ فنانشل وسائل کی کمی ہے، عدلیہ کے فیصلے اور حکومتی فنانس کے حالات مختلف تھے، فنڈ کے بغیر یہ ایک خواب ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی انسان کی ہر چیز کو متاثر کرتی ہے، موسمیاتی فنانس ایک بنیادی حق ہے، اس کی ایک ضرورت ہے ہمیں کلائمیٹ چینج اتھارٹی اور کلائمیٹ چینج فنڈ قائم کرنا ہو گا، پاکستان کو موسیماتی تبدیلی کا خطرہ ہے، یہاں نہ اتھارٹی ہے اور نہ ہی کلائمیٹ چینج اکاؤنٹ میں ایک بھی روپیہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل فنڈز نہیں آ رہے ہمیں اپنے فنانس پیدا کرنے ہوں گے، نیچر فنانس ایک نیا تصور ہے، کلائمیٹ جمہوریت بہت ضروری ہے یہ سکوک فنڈنگ کے لیے بہترین ہو گا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے