اپ ڈیٹس
  • 353.00 انڈے فی درجن
  • 333.00 زندہ مرغی
  • 482.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.65 قیمت فروخت : 39.72
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 280.35 قیمت فروخت : 280.85
  • یورو قیمت خرید: 326.56 قیمت فروخت : 327.14
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 373.64 قیمت فروخت : 374.31
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 185.40 قیمت فروخت : 185.73
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 200.89 قیمت فروخت : 201.25
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.81 قیمت فروخت : 1.81
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.70 قیمت فروخت : 74.83
  • کویتی دینار قیمت خرید: 913.16 قیمت فروخت : 914.79
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 442600 دس گرام : 379500
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 405714 دس گرام : 347872
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 6112 دس گرام : 5246
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
جرم وانصاف

رمضان شوگر ملز کیس: وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری

06 Feb 2025
06 Feb 2025

لاہور: (محمد اشفاق) وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو رمضان شوگر ملز کیس سے بری کر دیا گیا۔

عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں منظور کرلیں، لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں رہنماؤں کو کیس سے بری کرنے کا حکم دیا۔

18 فروری 2019 کو نیب نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا تھا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر شوگر ملز کے لیے گندے نالے کو 21 کروڑ روپے سے قومی خزانے کے ذریعے تعمیر کروانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

رمضان شوگر ملز کیس کا فیصلہ 3 فروری کو محفوظ کیا گیا تھا جبکہ 28 جنوری کو مقدمہ کے مدعی ذوالفقار علی نے ریفرنس سے اظہار لا تعلقی کیا تھا۔

کیس میں کب کیا ہوا؟
نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے 2015 میں چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ تعمیر کروایا، گندے نالے کی تعمیر سے ملکی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

احتساب عدالت لاہور نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر 9 اپریل 2019 کو فرد جرم عائد کی، 14 فروری 2019 کو لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کی تھی جبکہ 6 فروری 2020 کو لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے حمزہ شہباز کی ضمانت بھی منظور کر لی۔

نئے ثبوتوں کے بعد اور ضمنی ریفرنس دائر ہونے کے بعد 6 اگست 2020 کو پھر سے فرد جرم عائد کی گئی، نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت لاہور نے 11 ستمبر 2022 کو ریفرنس نیب کو واپس بھجوایا۔

سپریم کورٹ نے نیب ترمیمی ایکٹ کالعدم قرار دیا تو 22 ستمبر 2023 کو ریفریس سماعت کے لیے دوبارہ احتساب عدالت کو بھیجا گیا، 6 ستمبر 2024 کو سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کو پھر سے بحال کیا تو 17 اکتوبر 2024 کو احتساب عدالت لاہور نے رمضان شوگر ملز ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت کو منتقل کردیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز کیس کا فیصلہ 3 فروری کو محفوظ کیا گیا تھا جبکہ 28 جنوری کو مقدمہ کے مدعی ذوالفقار علی نے ریفرنس سے اظہار لا تعلقی کیا تھا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے