(لاہور نیوز) مہنگائی کے وار تھم نہ سکے، 2024ء میں بھی مہنگائی کا ہی چرچا رہا۔
2024 میں بھی موسمی سبزیاں ہوں یا پھل کچھ بھی عوام کی پہنچ میں نہ رہا، عوام سال بھر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ریلیف کے منتظر رہے، حکومتی اعشاریئے مہنگائی میں کمی کا اشارہ جبکہ عوام مہنگائی میں اضافے کی دہائی دیتے رہے۔
جنوری 2024 سے دسمبر تک دنیا میں بہت کچھ بدل گیا لیکن پاکستانی عوام کے معیار زندگی میں خاص تبدیلی نہ آئی، سبزیوں کی قیمتوں میں سال بھر اتار چڑھاؤ جاری رہا، کچھ سبزیاں مہنگی تو کچھ سستی ہوئیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ سال بھر مہنگائی چھائی رہی، کمی کہاں ہوئی؟ سرکاری اعدادوشمار حقیقت کے برعکس ہیں۔
2024ءمیں کچن کی بنیادی اشیاء بھی مہنگائی کی زد میں رہیں، گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 100 روپے فی کلو تک اضافہ ہوا، درجہ اول گھی 570 روپے کلو جبکہ کوکنگ آئل 580 روپے فی لٹر تک فروخت ہو رہا ہے۔
صدر فریش فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ٹریڈرز ایسوسی ایشن میاں فیصل مجید کا کہنا ہے موسمی تغیرات سے سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر خالد عثمان نے کہا کہ مہنگائی کم نہیں ہوئی بلکہ مہنگائی بڑھنے کی رفتار میں کمی آئی ہے۔
2024ء تو جیسے تیسے گزر گیا اب نئے سال میں حکومت کے مؤثر اقدامات پر منحصر ہے کہ مہنگائی میں عوام کو کس قدر ریلیف ملتا ہے۔