میزائل پروگرام پر امریکی الزامات افسوسناک، حقیقت کے برعکس ہیں: ترجمان دفتر خارجہ
(لاہور نیوز) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے میزائل پروگرام پر امریکی الزامات افسوسناک، بے بنیاد اور حقیقت کے برعکس ہیں، پاکستان کی سٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد اس کی خودمختاری کا دفاع کرنا ہے۔
امریکا کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام کے حوالے سے ردِ عمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے، پاکستان ایسی صلاحیتوں کو تیار کرنے کے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔
2012 سے امریکی حکام نے جب سے باتیں شروع کی تو پاکستان کی قیادت نے خدشات دور کرنے کی کوشش کی، ترجمان پاکستان نے وقتاً فوقتاً کوشش کی ہے کہ مثبت انداز میں امریکی خدشات کو دور کیا جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمارے مشرقی ہمسائے کی کہیں زیادہ طاقتور میزائل صلاحیتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے تحفظ دیا جا رہا ہے، پاکستان کی صلاحیتوں پر اعتراضات کئے جا رہے ہیں، اعتراضات بظاہر دوسروں کے کہنے پر پہلے سے کمزور سٹریٹجک استحکام کو مزید خراب کرنے کے لیے ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق افسوسناک امر ہے کہ امریکی اہلکار نے پاکستان کو ان کے ساتھ جوڑا جن کے امریکہ کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں سمجھے جاتے ہیں، پڑوس میں موجود طاقتور میزائل کی صلاحیت والے ممالک کے ہوتے ہوئے پاکستانی صلاحیتوں پر خدشات کا اظہار بظاہر دوسروں کے کہنے پر کیا جا رہا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سٹریٹجک پروگرام اور صلاحیتیں صرف اپنے پڑوس سے درپیش واضح خطرے کو روکنے اور ناکام بنانے کے لیے ہیں، پاکستان کی سٹریٹحک صلاحیتیں کسی دوسرے ملک کے لیے خطرہ نہیں سمجھی جانی چاہئیں۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے کسی بھی ملک بشمول امریکا کے لیے معاندانہ ارادے کے غیر معقول مفروضے ناقابلِ فہم اور غیر منطقی ہیں، پاکستان کے عوام کے لیے سٹریٹجک پروگرام ایک مقدس حیثیت رکھتا ہے۔