(لاہور نیوز) نامور گلوکارہ روشن آراء بیگم کو مداحوں سے بچھڑے 42 برس بیت گئے، انہوں نے سیکڑوں فلموں میں اپنی سریلی آواز کا جادو جگایا۔
دنیائے موسیقی کا روشن ستارہ گلوکارہ روشن آراء بیگم 19 جنوری 1917ء کو کولکتہ میں پیدا ہوئیں، اصل نام وحید النساء بیگم تھا، روشن آراء بیگم نے موسیقی کی تعلیم شہرہ آفاق گائیک استاد عبد الکریم خان سے حاصل کی اور ملکہ موسیقی کا خطاب پایا۔
روشن آراء بیگم تقسیم ہند سے قبل آل انڈیا ریڈیو کے پروگراموں میں حصہ لینے کیلئے لاہور آئیں، محلہ پیر گیلانیاں موچی گیٹ میں چن پیر کے ڈیرے پر اُن کے ساتھ موسیقی کی یادگار محفلیں بھی سجائی جاتی تھیں۔
ملکہ موسیقی روشن آراء بیگم نے فلموں کے لئے بھی گیت گائے جن کی دھنیں انیل بسواس، فیروز نظامی، نوشاد اور تصدق حسین جیسے موسیقاروں نے ترتیب دیں، انہوں نے فلم پہلی نظر، جگنو، قسمت، روپ متی باز بہادر اور نیلا پربت میں آواز کا جادو جگایا۔
حکومت پاکستان نے روشن آراء بیگم کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے نوازا، روشن آراء بیگم 5 دسمبر 1982ء میں انتقال کر گئیں۔