(لاہور نیوز) خوبرو اداکار درپن کو مداحوں سے بچھڑے 44 برس بیت گئے ، انہوں نے 67 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
اداکار درپن کا اصل نام سید عشرت عباس تھا، وہ 1928ء میں یوپی میں پیدا ہوئے، انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز ہدایت کار حیدر شاہ کی فلم ’’امانت ‘‘سے کیا جو 21 دسمبر 1950ء کو سنیما سکرین کی زینت بنی۔
پنجابی فلم ’’بلو‘‘ میں کام کرنے کے بعد وہ قسمت آزمائی کے لئے ممبئی چلے گئے، چند برس بعد وہ لاہور واپس آ گئے اور یہاں درپن کے نام سے فلم ’’باپ کا گناہ‘‘ سے دوبارہ فلمی سفر شروع کیا، 1959ء میں ان کی فلم ’’ساتھی‘‘بہت مقبول ہوئی۔
درپن کی فلموں میں رات کے راہی، سہیلی، انسان بدلتا ہے، دلہن، باجی، اک تیرا سہارا، شکوہ، آنچل، نائلہ اور پائل کی جھنکار سرفہرست ہیں، فلم ’’ساتھی‘‘ اور ’’سہیلی‘‘میں بہترین اداکاری پر انہیں نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔
درپن نے بطور فلم ساز بھی چند فلمیں بنائیں جن میں بالم، گلفام، تانگے والا، انسپکٹر اور ایک مسافر ایک حسینہ نمایاں ہیں، درپن نے اپنے کیریئر کے عروج میں نامور اداکارہ نیر سلطانہ سے شادی کر لی، ان کی یہ شادی فلمی صنعت کی کامیاب ترین شادیوں میں شمار ہوتی ہے۔
اداکار درپن 8 نومبر 1980ء میں لاہور میں وفات پا گئے اور مسلم ٹاؤن کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔