(لاہور نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے دن رات محنت کر رہی ہوں۔
حافظ آباد میں کسان کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج کی تقریب کے مہمان خصوصی میرے کسان بھائی ہیں، کسان کارڈ کی لانچ پر سب کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، بہت سے ایسے منصوبے ہیں جن پر وزرا سے زیادہ خود محنت کرتی ہوں، کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کیلئے دن رات محنت کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف کی یاد اور کمی محسوس ہو رہی ہے، کسان بھائی نواز شریف کے دل کے بہت قریب ہیں، کسان کارڈ کی لانچنگ پہلے نواز شریف نے کرنی تھی، نواز شریف کو کسی کام سے بیرون ملک جانا پڑا، منصوبے کی کامیاب لانچنگ پر اپنی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کسانوں سے گندم نہیں خریدی تو بہت تنقید سننے کو ملی، روٹی کی قیمت 30 روپے تک ہونے جا رہی تھی، مجھے پنجاب میں بسنے والے 14 کروڑ عوام کی روٹی کا خیال کرنا ہے، صرف یہ نہیں چاہتی کہ پنجاب کے عوام کیلئے روٹی سستی ہو، پنجاب وہ واحد صوبہ ہے جہاں روٹی 12روپے کی ہے، ایسے فیصلے اور پالیسیاں بنانی ہیں جن سے کسان بھائیوں کو نقصان نہ ہو، کسان کارڈ اس سلسلے کی سب سے بڑی کڑی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہم کسان کارڈ سے ڈائریکٹ کسان تک پہنچ رہے ہیں، اب درمیان میں کوئی بلیک میلر یا آڑھتی نہیں ہے، یہ نظریہ غلط ہے کہ حکومت کسان سے گندم خریدتی ہے، کسان سے حکومت نہیں آڑھتی اونے پونے داموں گندم خریدتا ہے، آڑھتی کسان کی محنت میں اپنا منافع شامل کر کے حکومت کو گندم بیچتا ہے، اللہ کے فضل سے اب حکومت ڈائریکٹ کسان تک پہنچی ہے، ہم نے ساڑھے 500 ارب روپے سے کسان پیکیج نکالا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسان آڑھتی سے قرض لیتے تھے اور سود سمیت واپس کرتے تھے، اس بار کسانوں کا سود ہم نے اٹھا لیا، ایک ہزار بھی سود میں نہیں دینا، کہا جاتا ہے گندم نہیں خریدی کسان حکومت سے ناراض ہو گئے، کسان کارڈ کیلئے مجھے 12 لاکھ سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں، ٹریکٹرز سکیم میں 15 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، ہم نے پہلے کسان کارڈ کا بجٹ 5 لاکھ کسانوں کیلئے رکھا تھا، میں نے 5 سے بڑھا کر کسان کارڈز کی تعداد ساڑھے 7 لاکھ کر دی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ آپ نے صرف شناختی کارڈ نمبر میسج کرنا ہے، گھر پر کسان کارڈ ڈلیور کریں گے، اب کسی لائن میں نہیں لگنا پڑے گا، تقریباً 4 لاکھ کے قریب کسان کارڈ ڈلیور کر چکے ہیں، بیج، کھاد اور پیسٹی سائیڈ دے رہے ہیں، میں بھی اب پوری کسان بن گئی ہوں، بیج کی قیمت نیچے آئی ہے، کسان کے منافع میں اضافہ ہوا، یوریا کی بوری 6 ہزار کی تھی اب 4 ہزار کی ہے، گندم کا بیج بھی سستا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چند دنوں میں کسانوں نے کسان کارڈ کے ذریعے 6 ارب روپے کی خریداری کر بھی لی، لوگ کہا کرتے تھے پنجاب فوڈ باسکٹ ہے اور پنجاب کی سب سے بڑی فصل گندم ہے، کارڈ کے ذریعے سب سے زیادہ بیج گندم کا فروخت ہوا ہے، آپ گندم اگائیں منافع میری ذمہ داری ہے، ساڑھے بارہ سے 25 ایکڑ پر گندم اگانے والوں کو لیزر لیولر دیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے بڑے کسانوں کیلئے ایک ہزار مفت ٹریکٹرز بھی رکھے ہیں، زیادہ تعداد 4 ایکٹر رقبے والے کسانوں کی ہے، ان کسانوں کو حکومت کی مدد کی ضرورت ہے، درخواست دینے والوں میں زیادہ تعداد نئے کسانوں کی بھی ہے، میرے لیے یہ حوصلہ افزا اور خوش آئند بات ہے، بہت سارے لوگوں کا رجحان زراعت اور گندم کی جانب ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرین ٹریکٹرز سکیم کا بھی آغاز ہونے جا رہا ہے، ٹریکٹر 30 سے 40 لاکھ کا ہے، جتنا زیادہ سے زیادہ ہو سکا حکومت پنجاب ادا کرے گی، ہم 35 سے 40 ارب روپے کا ایک بہت بڑا پروگرام لا رہے ہیں، پنجاب کی ہر تحصیل میں کسان کیلئے کرائے پر مشینری موجود ہو گی، ہم ایک فیصد بھی منافع نہیں لیں گے، اب کسانوں کا ہاتھ ٹوکے میں نہیں کٹے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیزل اور بجلی سے چلنے والے زرعی ٹیوب ویلز کو سولرائزڈ کرنے جا رہے ہیں، بلوں سے کسانوں کے منافع میں کمی آتی ہے، ہم 7 ہزار ٹیوب ویلز کو پہلے مرحلے میں سولرائزڈ کریں گے، ہم نے 993 ایگریکلچرانٹرنز کو انٹرشپ دی، ایگرکلچر منسٹر اور سیکرٹری کی ڈیوٹی لگائی ہے، سپلائی کی کمی کی وجہ سے اشیا کی قیمتیں اوپر جاتی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کئی بار جعلی ادویات اور جعلی کھاد ملتی ہے، ہم نے پورے پنجاب میں 2200 آؤٹ لیٹس بنائی ہیں، ان آؤٹ لیٹس پر صرف آپ کو کسان کارڈ سوائپ کرنا ہے، ہم نے ان آؤٹ لیٹس کو بڑھا کر 3000 کر دیا ہے، جب بھی کسان کیلئے عملی اقدامات کیے وہ مسلم لیگ ن نے کیے، مسلم لیگ ن کے ہاتھ میں کوئی جادو کی چھڑی نہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ آج پاکستان سٹاک مارکیٹ 91 ہزار پر چلی گئی، تحریک انتشار کے دور میں سٹاک مارکیٹ ہر دن ڈوب رہی تھی، سٹاک مارکیٹ آج کیوں اوپر چلی گئی کیونکہ نواز شریف کی حکومت ہے، مہنگائی کیوں نیچے آرہی ہے کیونکہ نواز شریف کی حکومت ہے، آج دوسرے ممالک کا اعتماد پاکستان پر بحال ہو رہا ہے، خالی سیاسی نعرہ لگا کر گھر جا کر کمبل لے کر سو جاؤ تو اس سے کسان کا پیٹ نہیں بھرتا، کسان کا پیٹ کام کرنے سے بھرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 5 سال میں نالائقوں، دہشتگردوں کی حکومت میں پاکستان کا نقصان ہوا، آج ہر آنے والا دن خوشخبری لا رہا ہے، سیاست، گالم گلوچ سے لوگوں کے پیٹ نہیں بھرتے، عملی کام کرنے سے لوگوں کے پیٹ بھرتے ہیں، میں پنجاب کو بدلتا ہوا دیکھ رہی ہوں، جب کسی ہسپتال یا عوام میں جاتی ہوں تو لوگوں کے چہروں پر خوشی آجاتی ہے۔