اپ ڈیٹس
  • 324.00 انڈے فی درجن
  • 323.00 زندہ مرغی
  • 468.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار
شہرکی خبریں

کوشش ہو گی پاک بھارت تعلقات کی بحالی پر کوئی پہل ہو پائے: بھارتی صحافی

15 Oct 2024
15 Oct 2024

(لاہور نیوز) سینئر بھارتی صحافی سہاسنی حیدر نے کہا ہے کہ کوشش ہے ایس سی او کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی بحالی پر کوئی پہل ہو پائے۔

اسلام آباد میں دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بھارتی صحافی سہاسنی حیدر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5 سال سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت نہیں ہو رہی، جے شنکر پاکستان آ رہے ہیں، کوشش ہو گی پاکستان اور بھارت میں بائی لیٹرل کوئی پہل ہو پائے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو دونوں ممالک کے درمیان ایسے کوئی روابط نہیں جو 2019 سے پہلے قائم تھے، شاید اس دورے میں ایسی باتیں نہ ہو پائیں، دونوں ممالک نے کہا ہے کہ یہ ملٹی لیٹرل وزٹ ہے۔

بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 2019 میں بھارت کے ساتھ تجارت کو بند کیا تھا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دوطرفہ تجارت پر پابندی لگی تھی، شنگھائی تعاون تنظیم ایک فورم ہے جہاں لیڈر شپ مل سکتی ہے، پہلے تو رشتوں کو بحال کرنا ہو گا۔

سہاسنی حیدر  نے مطالبہ کیا کہ ہائی کمشنر کو واپس بھیجیں، لاہور سے دلی کے درمیان بس چلتی تھی اس کو بحال کیا جائے، فورم کی کوئی کمی نہیں جہاں دونوں ممالک کے سربراہان مل سکتے ہیں۔

بھارتی صحافی سمیتا شرما نے کہا کہ 2015 میں سابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا دورہ پاکستان تھا، اس وقت میں یہاں آئی تھی، راجنات سنگھ کے دورے کے دوران 2016 میں بھی یہاں آئی تھی، چودھری نثار کے ساتھ کچھ معاملات ہوئے تھے جس کے بعد دورہ کٹ آف کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں جولائی 2019 میں آئی تھی، بھارت سے 6 لوگ آئے تھے، اب بھی دونوں ملکوں کے درمیان کوئی موومنٹ فارورڈ کی کوئی امید نہیں دکھتی، جے شنکر  نے کہا وہ شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں۔

سمیتا شرما نے کہا کہ نواز شریف صاحب کے ساتھ نریندر مودی اور دیگر وزراء کا ایک اچھا رشتہ رہا ہے، کابل سے لوٹتے ہوئے نریندر مودی نے یہاں کا دورہ کیا تھا، اب وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ایسے تعلقات نہیں ہیں، ہم  نے بہت سے اونچائی اور چڑھائی والے فیزز دیکھے ہیں، ابھی فی الحال کوئی بھی ملک واپس ہائی کمشنر تعینات نہیں کرے گا۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے