(لاہور نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کی کال پی ٹی آئی کی ملک دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف نے پھر پندرہ اکتوبر کو احتجاج کی کال دی ہے، چائنہ کے صدر شی کے دورہ کے موقع پر بھی انہوں نے یہی کیا تھا ، گزشتہ احتجاج میں یہاں پتہ نہیں کہاں چلے گئے تھے ، نوے کی دہائی میں ڈاکٹر اسرار نے پیشن گوئی کی تھی یہ یہودی لابی پر کام کرتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ایک وزیراعلیٰ نے صوبے کی تمام تر مشینری وفاق کیخلاف استعمال کی، ڈاکٹر اسرار احمد اور حکیم سعید نے کہا تھا کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں، پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو پھر احتجاج کی کال دی ہے، شخصیات کا وجود آنا جانا ہوتا ہے، ان کے ذہن میں پاکستان کا کوئی وجود نہیں جس کے اندر بانی پی ٹی آئی حکمران نہ ہو، شاندانہ گلزار نے کہا کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں ، پوری جماعت اس نعرے کی پیروی میں ہے جس کی مثال اس احتجاج کی کال ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے ملکی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، ہماری عدالتوں نے دھڑا دھڑ ریلیف بانی پی ٹی آئی کو دیا، ہماری عدالتیں 15 اکتوبر کی کال کے حوالے سےکیوں سوموٹو نہیں لیتیں؟۔
وزیردفاع نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں ، ملکی ترقی سے ان کو کوئی سروکار نہیں ، ان کا مطالبہ صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری عدالتوں نے بانی پی ٹی آئی کو ریلیف دیا ہے، جتنے ریلیف بانی پی ٹی آئی کو ملے ہیں وہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو بھی ملنے چاہئے تھے، اسلام آباد پر یلغار پر سو موٹو ایکشن کیوں نہیں لیا گیا، پاکستان اور بانی تحریک انصاف کا تنازعہ ہے اس میں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے ہفتے میں ایک بار ملاقات ہوتی تھی، نواز شریف کو جیل میں بھائی، بھتیجی اور دوسروں کے ساتھ ملنے کی بھی اجازت نہیں تھی ، جیل میں جان جانے کا صرف ایک طریقہ ہے جب اسے ٹانگ دیا جاتا ہے، جیل میں جان جانے کا کوئی دوسرا طریقہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 15 اکتوبر کی یلغار روکنے کیلئے ریاست پوری طاقت استعمال کرے گی، وزیراعلیٰ کے پی کے بارے خود اندازہ لگا لیں کہ یہ کس طرف سے کھیل رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے مفادات کو پاکستان پر ترجیح دی ہے۔