(لاہور نیوز) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو خط لکھا ہے جس میں جام کمال نے انفراسٹرکچر سیس کے خاتمے کی درخواست کی ہے۔
وزیر تجارت جام کمال نے تینوں وزرا ئےاعلیٰ کو خط لکھ کر برآمدی مسابقت پر سیس کے منفی اثرات سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر سیس سے برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، وزرا ئے اعلیٰ کو یہ خطوط انڈسٹری اور ٹریڈ باڈیز کی طرف سے موصول ہونے والی شکایات کے بعد لکھے۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر سیس برآمد کنندگان کے اخراجات میں اضافہ کر رہا ہے، اضافی اخراجات عالمی منڈی میں مسابقت کو متاثر کر رہے ہیں، انفراسٹرکچر سیس صوبائی محصولات بڑھانے کے لیے لگایا گیا، انفراسٹرکچر سیس کے نتائج برآمدات کے لیے نقصان دہ ہیں۔
خط میں جام کمال نے لکھا کہ پاکستان کے 16 بڑے برآمدی شعبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد سیس کے اثرات سامنے آئے، خط میں اس بات پر زور دیا گیا کہ برآمدی مسابقت میں کمی سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، سیس کی وجہ سے پاکستان کی کاروباری طبقوں کو موجودہ صورتحال میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وفاقی وزیر تجارت نے خط میں کہا کہ کاروباری ماحول کو دوستانہ بنانے کی کوششیں سیس کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہیں، مشکل اقتصادی حالات میں برامدی مسابقت بڑھانے کی ضرورت ہے، جام کمال خان نے برآمد کنندگان پر سیس کے مالی بوجھ کو کم کرنے کی درخواست کی۔