اپ ڈیٹس
  • 306.00 انڈے فی درجن
  • 595.00 گوشت مرغی
  • پولٹری
  • چینی یوآن قیمت خرید: 39.45 قیمت فروخت : 39.52
  • امریکن ڈالر قیمت خرید: 278.35 قیمت فروخت : 278.85
  • یورو قیمت خرید: 311.41 قیمت فروخت : 311.97
  • برطانوی پاؤنڈ قیمت خرید: 367.19 قیمت فروخت : 367.85
  • آسٹریلیا ڈالر قیمت خرید: 188.84 قیمت فروخت : 189.18
  • کینیڈا ڈالر قیمت خرید: 206.50 قیمت فروخت : 206.87
  • جاپانی ین قیمت خرید: 1.92 قیمت فروخت : 1.93
  • سعودی ریال قیمت خرید: 74.19 قیمت فروخت : 74.32
  • اماراتی درہم قیمت خرید: 76.31 قیمت فروخت : 76.45
  • کویتی دینار قیمت خرید: 911.31 قیمت فروخت : 912.95
  • کرنسی مارکیٹ
  • تولہ: 262700 دس گرام : 225200
  • 24 سونا قیراط
  • تولہ: 240807 دس گرام : 206432
  • 22 سونا قیراط
  • تولہ: 3116 دس گرام : 2674
  • چاندی تیزابی
  • صرافہ بازار

حکومت سپریم کورٹ کو تھانہ یا سبزی منڈی بنا نا چاہتی ہے: مصطفیٰ نواز کھوکھر

18 Sep 2024
18 Sep 2024

(لاہور نیوز ) سینیٹرمصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کو تھانہ یا سبزی منڈی بنانا چاہتی ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’ آن دی لائن آف فرنٹ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے  مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ پہلے میں وکیل ہوں بعد میں سیاست دان ہوں، مجھے حکومت کے کردار پر سو فیصد شک ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کو تھانہ یا سبزی منڈی بنانا چاہتی ہے ، اس وقت ملک کا پورا نظام مفلوج ہو چکا ہے، تمام وکلا اس ترمیم کو قبول نہیں کریں گے سب احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں پیچھے سے آرڈر آیا ہوا ہے اس لیے یہ آئینی ترامیم قومی اسمبلی سے منظور کروانا چاہتے ہیں ، حالانکہ وہ خود بھی اس ترمیم پر خوش نہیں ہوں گے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کسی بھی معاملات میں سنجیدگی نہیں دکھا رہے، جو پرچی آتی ہے بس اس پر عمل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب طالبان نے کابل پر قبضہ کیا تو ہمارے ملک میں بہت خوشی منائی گئی، آج قونصلیٹ کے عہدیداروں کی سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی پر علی امین گنڈا پور کو احتجاج ریکارڈ کروانا چاہئے۔

سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرکا مزید کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بننے کے بعد ایک توازن برقرار رکھیں گے۔

رواں سال جنرل الیکشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ جس عمارت کی بنیاد جھوٹ ہو وہ عمارت زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتی، 8 فروری کو الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے۔

Install our App

آپ کی اس خبر کے متعلق رائے