(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی ایل ڈی اے کو ایک سے زائد سرکاری رہائش گاہیں رکھنے سے روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے فیصل مشتاق کی درخواست پر تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کر دیا۔
عبوری حکم میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی ایل ڈی اے صرف ایک سرکاری رہائش گاہ رکھیں گے، ڈی جی ایل ڈی اے دیگر سرکاری رہائش گاہیں پندرہ روز میں خالی کریں گے، دیگر سرکاری رہائش گاہیں پالیسی کے تحت دیگر افسران کو الاٹ کی جائیں۔
عدالت نے فریقین کی رضامندی سے معاملہ دوبارہ ڈی جی ایل ڈی اے کو بھجواتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
درخواست گزار کے مطابق 20 اکتوبر 2023 کو ڈائریکٹر ایس پی یو ایل ڈی اے وزیر خان سے سرکاری رہائش گاہ لے کر ڈی جی ایل ڈی اے کو دے دی گئی، ڈی جی ایل ڈی اے کو پہلے سے ہی دو سرکاری رہائش گاہیں دی گئی ہیں، ڈی جی ایل ڈی اے کا گارڈن ٹاؤن میں کیمپ آفس جبکہ جی او آر میں بھی سرکاری رہائش گاہ ہے۔
درخواست گزار کے مطابق ایل ڈی اے قوانین کے مطابق ڈی جی خود کو دو سرکاری رہائش گاہیں الاٹ نہیں کر سکتا، ایل ڈی اے کے وکیل کے مطابق پالیسی کے تحت ایل ڈی اے کو اختیار ہے کہ وہ کسی کو بھی سرکاری رہائش گاہ الاٹ کرے۔
عدالت نے تحریری حکم میں لکھا کہ ایل ڈی اے قوانین کے مطابق ڈی جی کو ایک سے زائد سرکاری رہائش گاہیں رکھنے کا اختیار نہیں ہے، قوانین کے مطابق ایل ڈی اے کے گریڈ 19 یا اس سے اوپر کے افسران کو ایک کنال کی سرکاری رہائش گاہ دی جا سکتی ہے۔