(لاہور نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے ہماری جنگ شروع ہو گئی، اب ہم مزاحمت کی طرف جا رہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندہ نہ ہو یہ کیسا اتفاق ہے، اس وقت حالات اتنے خطرناک ہیں کہ بلوچستان میں عملا حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے۔
انہوں نے پارٹی رہنماؤں کی گرفتاریوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب ہماری جنگ شروع ہو گئی ہے، اب ہم مزاحمت کی طرف جا رہےہیں، آئین و قانون کےاندر رہ کر جدوجہد کریں گے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جلسے کے لئے پوری پنڈی ڈویژن کو سیل کیا گیا، روکاٹیں کھڑی کر کے توہین عدالت اور قانونی کی خلاف ورزی آپ نے کی ہے، اسلام آباد جلسے کے حوالے سے ہمیں کمشنر اور پولیس آفیشل کے خلاف عدالت جانا چاہئے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اپنے حدود سے باہر جانے والے اداروں کو روکنا ہو گا، یہ ادارے ہمارے بچوں کا مستقبل تباہ کرنے جا رہے ہیں، تمام ادارے اگر قانون کے اندر ہوں تو ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ پختونخوا کے ورکرز مایوس ہیں، ہم عدالتوں کے علاوہ سڑکوں ہر بھی نکلیں گے، بانی پی ٹی آئی اور ساتھیوں کی رہائی ہمارا پہلا مطالبہ ہے۔
دوسری جانب سیکرٹری جنرل تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جہاں ہم جلسےکا اعلان کرتے ہیں وہاں پر ساری پولیس پہنچ جاتی ہے، علی امین گنڈا پور اپنا تفصیلی موقف اسمبلی میں پیش کریں گے۔