انٹرنیٹ کو بند کیا گیا نہ سست، وی پی این کے استعمال سے مسئلہ پیدا ہوا: شزہ فاطمہ
(ویب ڈیسک) وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ کو بند کیا نہ سست کیا گیا، وی پی این کے زیادہ استعمال سے مسئلہ پیدا ہوا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت شزہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ٹی کے شعبے میں بہتری کیلئے اقدامات کررہی ہے، حکومت کے امور کو ہم جلد پیپر لیس کریں گے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار آئی ٹی کی برآمدات میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جون میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہمیں 60 ارب سے زائد کا بجٹ دیا گیا، وزیراعظم نے حکومت سنبھالتے ہی ڈیجیٹائزیشن پر زور دیا، آئی ٹی کا شعبہ وزیر اعظم کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، ڈیجیٹائزیشن سے حکومتی امور میں بہتری آئے گی ۔
شزہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ رواں سال آئی ٹی برآمدات3ارب روپے سے تجاوز کر گئیں، ان بچوں اور بچیوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ اس ہدف کے حصول کو ممکن بنایا، پاکستان نے پہلی دفعہ اے آئی میٹا کے مقابلوں میں حصہ لیا، ملک میں 250 ای سینٹر کھولنے جارہے ہیں، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے نیشنل کمیشن کا قیام عمل میں لائیں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ 10 ہزار بچوں کو کوڈنگ پروگرام کے ذریعے مختلف سکلز کی تربیت فراہم کی جائے گی، کوڈنگ سکلز کی اہمیت آنے والے کئی سالوں تک رہے گی، اس سال 20 سے زائد ٹیکنالوجی پارکس کو فروغ دیں گے، آئی ٹی کیلئے خطیر رقم وزیر اعظم کے ویژن کا عکاس ہے ، گوگل ، میٹا اور مائیکروسافٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ بچوں کو آئی ٹی کی تربیت دے سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہاہے، 2011 میں پنجاب میں ای روزگار سینٹرز بنائے تھے،پرائمری سکول سے بچوں کو کوڈنگ سکلز کی تربیت کا عمل شروع کرنے جارہے ہیں۔
شزہ فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کو نہ بند کیا گیا نہ سلو کیا گیا ، انٹر نیٹ پر دباؤ وی پی این کے استعمال کی وجہ سے آیا، اندازہ ہے انٹرنیٹ سلو ہونے سے عوام میں غم وغصہ ہے، ہم آئی ٹی کی انڈسٹری کی سپورٹ میں کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔