28 Jul 2024
(ویب ڈیسک)ماہرین نے کہا ہے کہ زرعی علاقوں میں رہنے والے کسانوں اور لوگوں کو کیڑے مار ادویات سے کینسر کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہے جتنا تمباکو نوشی سے ہوتا ہے۔
محققین نے نوٹ کیا کہ خطرے والے کینسرز کی اقسام میں نان ہاپکنز لیمفوما، لیوکیمیا اور مثانے کا کینسر شامل ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کینسر کے امکانات کو بڑھانے کے لیے ایک کیڑے مار دوا کارفرما نہیں ہوتی بلکہ مختلف کیڑے مار ادویات کا مجموعہ ہوتا ہے۔
ماہرین نے جیولوجیکل سروے کی مدد سے بتایا کہ لوگوں کو ایک ہی کیڑے مار دوا کا سامنا نہیں ہوتا۔ ان کے علاقے میں کیڑے مار دواؤں کا مرکب ہوتا ہے جس کی وجہ سے انسانوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔