(ویب ڈیسک) اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی آئی کارکن اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ صنم جاوید کو راہداری ریمانڈ پر بلوچستان منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بلوچستان پولیس نے صنم جاوید کو جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس کی کورٹ میں پیش کرکے عدالت سے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔
جج مرید عباس نے کہا کہ بلوچستان میں درج ایف آئی آر میں 7 اے ٹی اے دہشت گردی کی دفعات عائد ہیں۔
صنم جاوید روسٹرم پر آگئیں اور کہا کہ میں 14 ماہ سے زیادہ عرصے سے گرفتار ہوں ، کل میرے بچے خوش تھے کہ میں واپس گھر آرہی ، مجھے کل گرفتار کرتے ہوئے بتایا نہیں گیا کہ کس کیس میں گرفتار کررہے ہیں۔
عدالت نے صنم جاوید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت نے حکم نامہ لکھواتے ہوئے کہا کہ دورانِ سماعت عدالت کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے آفیشلی ڈائریکشن آئی کہ صنم جاوید کو ہائیکورٹ پیش کیا جائے ، یہ عدالت تب تک کوئی بھی فیصلہ نہیں دے سکتی جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آتا، مقامی پولیس کو ہدایت کی جاتی ہے صنم جاوید کو اسلام آباد ہائیکورٹ پیش کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق راہداری ریمانڈ کی منظوری کی صورت میں صنم جاوید کو بلوچستان منتقل کیا جائے گا۔ صنم جاوید کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد پولیس نے بلوچستان پولیس کی معاونت کی تھی۔
واضح رہے کہ صنم جاوید کی مسلسل عدالتوں سے رہائی کے بعد گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ایف آئی اے کے کیس میں صنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم رہائی کے بعد پولیس نے انہیں گرفتارکرلیا۔